سینٹور ہوٹل سے بے دخل ملازمین کا شبانہ احتجاج

Mir Ajaz
3 Min Read

بلال فرقانی

سرینگر// سینٹور ہوٹل ملازمین نے گھنٹہ گھرلالچوک تک موم بتیاں جلاکر احتجاجی مارچ کیا۔ ملازمین نے عدالتی احکامات کو بالائے طاق رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر ان کا روزگار بحال نہیں کیا گیا تو وہ اہل و عیال سمیت سڑکوں پر احتجاجی لہر چھیڑ دیںگے۔ سرینگر کی پریس کالونی میں منگل شام کو سینٹور ہوٹل کے نوکری سے بیدخل کئے گئے ملازمین جمع ہوئے اور موم بتیاں جلا کر احتجاج کیا۔ان ملازمین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اپنے مطالابات کے حق میں نعرے درج تھے۔ ملازمین نے لالچوک کی طرف پیش قدمی کی تاہم آبی گزر کے نزدیک پولیس نے مظاہرین کا راستہ روک کر انہیں منتشر ہونے کی ہدایت دی،تاہم احتجاجیوں نے مزاحمت کی اور گھنٹہ گھر تک مارچ کیا۔شبانہ احتجاج کی وجہ سےکچھ دیر تک ریذڈنسی روڑ پر ٹریفک کی نقل و حمل میں بھی خلل پڑا۔

 

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سنتور ہوٹل ملازمین ایسو سی ایشن کے صدر نے کہا کہ ماضی میں جموں کشمیر انتظامیہ کے اعلیٰ افسراں نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ انکے روزگار پر شب خون نہیں مارا جائے گا،تام گزشتہ2ماہ سے سرکار نے اس معاملے میں خاموشی کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں انہیں خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ3دہائیوں سے وہ سنتور ہوٹل میں کام کر رہے ہیں اور اچانک بہ یک جنبش قلم انہیں روزگار سے بے دخل کیا گیا۔ ملازمین کے صدر نے کہا کہ اگر انکے روزگار کی سبیل نہیں کی گئی تو وہ اہل و عیال سمیت دھرنا دینگے۔ احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ انتظامیہ عدالتی احکامات کا پاس و لحاظ بھی نہیں رکھتی،اور عدالتی حکم نامہ کو لاگو نہیں کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میںانہوں نے اس معاملے کو شہری ہوائی بازی کے مرکزی وزیر جوتی رادھتیا سندھیا سے بھی اٹھایا اور انہوں نے یقین دہانی کرائی،مگر ابھی تک زمینی سطح پر کچھ نہیں کیا گیا۔ احتجاج میں شامل فیاض احمد نامی ایک ملازم نے بتایا کہ گزشتہ30برسوں تک اس ادارے میں کام کرنے کے بعد انہیں غیر متوقع طور پر باہر کردیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ ذہنی تذبذب میں مبتلا ہوگئے ہیں۔انہوں نے سرکار کی جانب سے خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکار کو اپنی خاموش توڑنی چاہے۔فاروق احمد نامی ایک اور احتجاجی نے کہا کہ انکی سمجھ میں اب یہ نہیں آرہا ہے کہ وہ کس کا دروازہ کھٹکھٹائے گے،تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ انہیں انصاف ضرور ملے گا۔

Share This Article