سرینگر// سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے شعبہ سیاست اور حکمرانی کی جانب سے نوگام میں منعقد کی گئی’’ عالمی گائوں کدھر:کیا علمگیریت کا خاتمہ ہورہا ہے‘‘ کے موضوع پر دوروز بین الاقومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقعے پر گوا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ورون سینی، وائس چانسلر سینٹرل یونیوسٹی پروفیسر معراج الدین میر ، شوشل سائنسز پروفیسر نور احمد بابا، رجسٹرار پروفیسر محمد افضل زرگر اورکانفرنس کے کنوینر اور کارڈنیٹر شعبہ سیاسیت اور حکمرانی کے ڈاکٹر ابھی رچوی اہوجا بھی اس موقعے پر موجود تھے۔ اپنے کلیدی خطبے میں مہمان خصوصی نے بین الاقوامی سیاست اور حکمرانی کے موضوع پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ نہ علگیریت پھیل رہی ہے اور نہ ہی عالم گیریت پیچھے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا جواب ہا ں اور نا کے بیچ میں ٹکا ہوا ہے۔ سینٹرل یونیوسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر معراج الدین میر نے کہا کہ علمگیریت میں بنیادی مسئلہ طاقت کا توازن ہے خاصکر ریاستوں کے درمیان ۔ انہوں نے کہا کہ یکطرفہ گلوبلائزیشن ہر طرف گھس چکی ہے چاہئے تو ثقافت ، تعلیم یا تجارت ہو۔ انہوں نے کہا کہ اب لوگ اپنی ثقافت اور اقدار سے دور ہورہے ہیں۔ گواسینٹرل یونیوسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ورون سینی نے گلوبلائزیشن پر تفصیلی روشنی ڈالی جبکہ پروفیسر محمد افضل زرگر نے کہا کہ علمگیریت کا سلسلہ 90کی دہائی میں شروع ہوا ہے ۔پروفیسر نور محمد بابا نے علمگیریت کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی جبکہ ڈاکٹر ابھیریچو اوجہا نے پروگرام کی کاروائی کو آگے بڑھایا ۔