جموں // سینٹرل یونیورسٹی جموں کی چوتھی کورٹ میٹنگ یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس رائے سچانی( باگلہ) سانبہ میں منعقد ہوئی ۔ میٹنگ کے دوران15 جون2015 کو ہوئی پچھلی کورٹ میٹنگ سے اب تک یونیورسٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ کی صدارت گورنر این این ووہرا نے کی، جو کہ یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔ گورنر نے کہا کہ کچھ پروجیکٹوں کا مقصد ریاست کو درپیش مسائل کا حل نکالنے پر مرکوز ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی سٹیڈیز میں بھارت اور پاکستان کے مابین ایل او سی آور پار تجارت اور ایل او سی آر پار بس سروس کے سماجی، اقتصادی اور سیاسی منظر نامے پر اثرات کا جائیزہ لیا جاسکتا ہے ، جس طرح پی او کے اور پاکستان کے راستے چینی اکنامک کاری ڈور کا کیا جارہا ہے۔گورنر نے زور دے کر کہا کہ یونیورسٹی کے ڈھانچے کو وقت مقررہ کے اندر مکمل کرنے کے لئے وائس چانسلر کو اپنی کوششوں میں تیزی لانی چاہئے۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی سرگرمیوں اور پچھلے دو برسوں کے دوران حاصل کئے گئے اہداف کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مرکزی کیمپس میں10 تدریسی پروگرام چلائے جارہے ہیں جبکہ دیگر کئی پروگرام جولائی2017 ء تک یہاں منتقل کئے جائیں گے۔میٹنگ میں یونیورسٹی سے جڑے دیگر کئی اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔گورنر کی موجودگی میں سینٹرل یونیورسٹی جموں اور نیشنل کونسل آف رورل انسٹی چیوٹ کے مابین ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے تا کہ طُلباء کے مابین رورل کمیونٹی اور سماجی ذمہ داریاں اُجاگر کی جاسکیں۔معروف ماہرین تعلیم اور دانشور یوگیش تیاگی، انجو بھسین، پروفیسر ایم آئی حق، ڈاکٹر وشوا کرما، اشوک بھان، سینٹرل یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے ڈین اور سربراہاں، تدریسی و غیر تدریسی عملے اور ادارے کے نمائندگان اور طُلباء کونسل کے نمائندے بھی کورٹ ممبران میں شامل تھے۔اس سے قبل گورنر نے ضلع سانبہ میں رائے سچانی باگلہ ضلع سانبہ میں سینٹرل یونیورسٹی کے کیندریہ ودھیالیہ کا افتتاح کیا۔