سرینگر// سرینگر سینٹرل جیل میں قیدیوں کوبیرون ریاست منتقل کرنے اور ناقص غذائی سہولیات کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال کرنے کے بیچ انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے سینٹرل جیل سرینگر کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمیشن نے ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام قیدیوں کا تمام مفصل ریکارڈ معائنہ کیلئے دستیاب رکھیں۔ بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کی ٹیم نے آج یعنی منگل کو سرینگر سینٹرل جیل کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جس کے دوران وہاں پر نظر بند قیدیوں کو بہم پہنچائی جارہی سہولیات کا معائنہ کیا جائے گا،جبکہ جیل میں اسیر مقامی و غیر مقامی نظر بندوں سے متعلق تفصیلی جانکاری بھی حاصل کی جائیگی۔ ایس ایچ آر سی ٹیم کی سربراہی ایک ممبر کو دی گئی ہے،جو قیدیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کر کے انہیں درپیش مسائل سے بھی آگاہ ہونگے۔ جیل میں نظر بند نوجوانوں کے والدین کا کہنا ہے کہ یہ بھوک ہڑتال بنیادی طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور نظر بندوں کو عدالتوں میں شنوائی میں تاخیر کے خلاف بھی ہے۔قیدیوں نے پہلے ہی جیل انتظامیہ کو اپنی بھوک ہڑتال سے آگاہ کیا ہے،تاہم جیل سپر انٹنڈنٹ نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ نظر بند بھوک ہڑتال پر ہیں۔اس دوران بشری حقوق کے ریاستی کمیشن میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے عرضی پیش کی،جس کا نوٹس لیتے ہوئے انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے پرنسپل سیکریٹری داخلہ کو ایک مکتوب روانہ کیا،جس میں کمیشن کی طرف سے سرینگر سینٹرل جیل کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ سیکریٹری ایس ایچ آر سی کی طرف سے ارسال کئے گئے مکتوب میں کہا گیا’’ جموں کشمیر حقوق انسانی پاسداری قانون1997کے دفعہ13Cکے تحت حاصل اختیارات،جموں کشمیر انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کے ممبر عبدالحمید وانی(آئی اے ایس)24جولائی کو سینٹرل جیل سرینگر کا دورہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں‘‘۔ جموں کشمیر حقوق انسانی پاسداری قانون1997کے دفعہ13C میں کہا گیا ہے’’ کمیشن حکومت کی مرضی کے مطابق کسی بھی جیل یا سرکار کے زیر انتظام کسی بھی ادارے کا دورہ کر سکتاہے،جہاں پر لوگ نظر بند ہوں،یا علاج،اصلاح یا تحفظ کیلئے رکھے گئے ہوں،تاکہ انکے طرز حیات اور صورتحال کی جانچ کر کے اپنی سفارشات پیش کرسکیں‘‘۔کمیشن نے پرنسپل سیکریٹری داخلہ پر زور دیا ہے کہ وہ سرینگر سینٹرل جیل کے سپر انٹنڈنٹ کو ضروری ہدایات دیں کہ وہ کمیشن کی طرف سے جیل کا دورہ کرنے والوں کو مکمل تعاون پیش کریں۔جیل سپرانٹنڈنٹ کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نظر بندوں بشمول زیر شنوائی اور غیر مقامی اسیروںکا ریکارڑ معائنے کیلئے دستیاب رکھے۔بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کے ممبر عبدالحمید وانی نے بتایا’’ میں نظربندوں کے ساتھ بات بھی کروں گا،اور مسئلہ کی نوعیت کا احاطہ کرو ںگا،جو انکے ساتھ درپیش ہے‘‘۔ اونتو نے کہا’’ میں نے کمیشن سے درخواست کی کہ وہ سرینگر سینٹرل جیل کا دورہ کرے،تاکہ جیل کی موجودہ صورتحال کا احاطہ کیا جائے،جہاں نظر بندوں کو بنیادی طبی امداد سے محروم رکھا جا رہا ہے،اور انہیں وقت پر عدالتوں میں بھی پیش نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کمیشن پر زور دیا کہ وہ نظر بندوں کو فراہم کئے جانے والے غذا کا بھی معائنہ کرے۔ اونتو کے مطابق سرینگر سینٹرل جیل میں قریب80سے لیکر90 سیاسی قیدی ہیں۔