سرینگر//حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی نے مصر کی ایک مسجد میں ہوئے تباہ کُن خود کش حملے میں بڑے پیمانے پر ہوئے جانی نقصان پر اپنے گہرے رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لیے ہمدردی اور تعزیت کا پیغام ارسال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حرکتوں میں ملوث لوگ کسی بھی طور انسان کہلانے کے قابل نہیں ہیں اور انہیں ہر صورت میں عبرت ناک سزا مل جانی چاہیے۔ اپنے بیان میں بزرگ رہنما نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی مسلمان محفوظ نہیں ہیں اور ہر جگہ مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا جارہا ہے، جس کے لیے پوری دنیا خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں اس وقت مسلمانوں اور اسلام کے خلاف زہر پھیلایا جارہا ہے اور مسلمانوں کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے لئے سازشیں رچائی جارہی ہیں اور مسلمان فرقوں میں بٹ کر دشمن کے لیے آسان ترنوالہ بن رہے ہیں جس پر صرف ماتم ہی کیا جاسکتا ہے۔
میرواعظ رنجیدہ خاطر
سرینگر//متحدہ مجلس علماء کے امیر اعلیٰ اور حریت(ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے مصر کے شمالی صوبہ سینائی میں نماز جمعہ کے موقعہ پرایک مسجد میں شدت پسندوں کے حملے میں 235 افراد جاں بحق اورسینکڑوں افراد کے شدید زخمی کئے جانے پر زبردست رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہتے لوگوں کا خون جہاں بھی بہے اور جس کا بھی بہے ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے اور اس طرح کی انسانیت سوز سرگرمیوں میں ملوث افراد خاص طور پر مقدس مقامات اور عبادتگاہوں میں نہتے اور معصوم افراد کو نشانہ بنانے والے کسی بھی طور اسلام کا خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔ میرواعظ نے اس دہشت گردانہ حملے کیخلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہید ہوئے افراد کے لواحقین کے ساتھ اپنی اور کشمیری عوام کی جانب سے دلی تعزیت اور ہمدردیوں کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے اس ہولناک حملے میں زخمی کئے گئے افراد کی فوری شفایابی کیلئے دعا کی۔ میرواعظ نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی سے وابستہ ۶ سرکردہ رہنمائوں کو وہاں کی حکومت کی جانب سے پھانسی کی سزا سنائے جانے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے یہ انتہائی قدم بے حد تشویشناک ہے اور بنگلہ دیش میں اسلام پسندوں کیخلاف اس طرح کی کارروائی ہر لحاظ سے انسانیت اور اسلام کے آفاقی اصولوں کے منافی ہے ۔ میرواعظ نے بھارتی ٹی وی چینل ’’آج تک‘‘ کے اینکر روہت سردانہ کی امہات المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ ، خاتون جنت جگر گوشہ رسول حضرت فاطمتہ الزہراؓ کی شان اقدس میں گستاخی اور ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی مسلمان ان عظیم ہستیوں اور خانوادہ رسالت پناہﷺ کے افراد، ازواج نبیﷺ یا اصحاب نبوی ﷺمیںسے کسی ایک کیخلاف بھی اس طرح کے ناشائستہ حرکات و سکنات برداشت نہیں کرسکتا۔ میرواعظ نے کہا کہ جب سے ہندوستان میں بی جے پی کی سرکار آئی ہے تب سے اکثر و بیشتر بھارتی ٹی وی چینلوں پر ہندو فرقہ پرستوں اور انتہا پسند قوتوں کی جانب سے مسلمانوں کیخلاف ناشائستہ پروپیگنڈے کی مہم زور پکڑ گئی ہے اور ایسے پروگرام تواتر کے ساتھ نشر ہو رہے ہیں جن سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ میرواعظ نے روہت سردانہ جیسے لوگوں کیخلاف کڑی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صحافی موصوف کو اس گستاخی کی بنا پر قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔
ڈاکٹر فاروق کی مذمت
سرینگر//صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مصر کے صوبے شمالی سیناء کے شہر العریش میں جمعہ کو مسجد کے احاطے میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس حملے میں شہید ہوئے افراد کے اہل خانہ اور پسماندگان کیساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے حملوں کی اسلامی اصولوں اور تعلیمات میں کوئی جگہ نہیں اور ایسے انسان کش اقدامات انسانی حقوق کے منافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کے احاطے کو خاک و خون میں نہلانا اور اڑھائی سو سے زائد نمازیوں کو ابدی نیند سلا دینا دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اسلام امن و امان اور انسانیت کا درس دیتا ہے اور ایسے حملے اسلام کو بدنام کرنے کیلئے کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے اسلامی ممالک سے اپیل کی وہ آپسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر متحد ہوجائیں اور ایک جُٹ ہوکر اسلام دشمن عناصر کیخلاف کھڑے ہوجائیں۔