جہلم اور فلڈ سپل چینلوں پر تجاوزات نہ کرنے کی ہدایت
سرینگر//صحت ، آبپاشی وفلڈکنٹرول کے سیکریٹری فاروق احمد شاہ نے فلڈ کنٹرول کے انجینئروں پر زوردیا ہے کہ وہ ریاست میں فلڈ پروٹیکشن کے تعلق سے مقرر کئے گئے اہداف حاصل کرنے کے لئے جامع اقدامات کریں۔سیکریٹری موصوف نے یہ ہدایات ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران دیں جو فلڈ مٹیگیشن پلان کا جائزہ لینے کیلئے طلب کی گئی تھی۔میٹنگ میں چیف انجینئر آبپاشی و فلڈ کنٹرول ایم ایم شہنواز،ڈائریکٹر ڈیزاسٹر منیجمنٹ عامر علی، سابق چیف انجینئر و ماہرین اور دیگر کئی افسران موجود تھے۔میٹنگ میں بتایاگیا کہ وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج کے تحت پہلے مرحلے میں 399.29 کروڑ روپے کی لاگت والا فلڈ ریکوری پروجیکٹ دردست لیا گیا ہے۔مزید بتایاگیا کہ اس مرحلے کے تحت دریائے جہلم کی ڈریجنگ کاکام مارچ 2019ء تک مکمل کیا جائے گا۔میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ 399.29کروڑ روپے میں سے شریف آباد اور نائید کھئی میں فلڈ سپل چینل کی تعمیر کے لئے زمین حاصل کرنے کے عوض 142.33کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیںجبکہ 82کروڑ روپے ایف ایس سی کی ری سیکشن اور 35کروڑ روپے شریف آباد اور نائید کھئی میں ایف ایس سی پر دو پل تعمیر کرنے کے کام پر خرچ کئے جاچکے ہیں۔دریائے جہلم کی مختلف مقامات پر ڈریجنگ پر اب تک 46کروڑ روپے صرف کئے گئے ہیں جبکہ کھنہ بل سے بارہمولہ تک مختلف حساس مقامات پر فلڈ پروٹیکشن کے کاموں پر 73کروڑ روپے اور 20.96کروڑ روپے اس سلسلے میں دیگر ذیلی پروجیکٹوں پر خرچ کئے جاچکے ہیں۔سیکرٹری موصوف نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ دریائے جہلم کے کناروں اور فلڈ سپل چینلوں پر کسی بھی غیر قانونی تعمیر یا تجاوزات کھڑا کرنے کی اجاز ت نہ دیں ۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں کوتاہی برتنے والے افسروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ 1684کروڑ روپے لاگت والا ڈریجنگ کا دوسرا مرحلہ عنقریب شروع کیا جائے گا۔سیکرٹری موصوف نے کہا کہ گورنر انتظامیہ ان پروجیکٹوں کے لئے موزون اور مناسب رقومات فراہم کرنے کی خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ بارہمولہ میں ڈریجنگ یونٹ کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔میٹنگ میں آنچار جھیل کو سندھ نالے کے ساتھ جوڑنے کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سیکرٹری نے ژونٹھ کول کی ڈی سلٹنگ کاکام ہنگامی بنیادوں پر شروع کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مشینری اور افرادی قوت ہر وقت تیاری کی حالت میں رکھنے کی بھی تلقین کی۔اس موقعہ پر ڈائریکٹر ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور ماہرین نے وادیٔ کشمیر کو کسی بھی سیلابی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔