سرینگر// شہر سرینگر میں سیلابی صورتحال کے بیچ کئی علاقوں میںپینے کے پانی کی عدم دستیابی نے لوگوں کو پریشان کردیا ہے ۔بادام واری ،حول اور اسکے ملحقہ علاقے میں گذشتہ 2روز سے پانی کی سپلائی ٹھپ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پانی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں نزدیکی علاقوں سے بالٹیوں سے پانی لانا پڑ رہا ہے ۔گورنمنٹ منی ہاوسنگ کالونی چھانہ پورہ میں لوگ گذشتہ 4دنوں سے پانی کی سپلائی سے محروم ہیں ۔مقامی باشدگان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نہ صرف گھروں میں پانی ہے بلکہ مساجد میں بھی پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ متعلقہ محکمہ نے ٹینکروں کے ذریعے پانی سپلائی کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم 4روز سے پانی کا ٹینکر بھی نہیں آیا ۔اولڈ برزلہ اور رامباغ میں زم زم کمپلیکس کے عقب کے رہایشیوں نے بھی اسی طرح کی شکایت کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کی مشکلاتوں میںاضافہ ہو رہا ہے۔ادھرنائک باغ ابو بکر کالونی ، نوگام ، بڈشاہ نگر، نٹی پورہ کے رہائش پذیر لوگوں نے بتایا کہ ایک تو سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے تو دوسری طرف بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں پریشانیوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اِن علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جارہی ہے کیونکہ بجلی کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہوتا ہے اور جب بجلی آتی ہے تو دوسری ہی جانب غائب ہو جاتی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ بجلی کے حکاموں کو جب جی چاہیں بجلی بحال کرتے ہیں اور جب چاہیں کئی کئی گھنٹوں تک بجلی اُجل کر رکھتے ہیں ۔ان علاقوں میں سیلاب کا زیادہ خطر ہ لاحق رہتا ہے اور لوگ رات کے اندھیروں میں اپنے سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لیجانے میں گھپ اندھیرے سے گزر کرنا پڑ رہا ہے ۔