رمیش کیسر
نوشہرہ// سب ڈویژن نوشہرہ کے سرحدی علاقے سیری کے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملے کی شدید کمی نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ اس وقت سینٹر میں نہ کوئی ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہے اور نہ ہی پیرا میڈیکل اسٹاف کی ضروری تعداد موجود ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو قریبی دیگر ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔سیری پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر کی اسامی خالی ہے، جو کہ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ، سپروائزر، ڈینٹل ٹیکنیشن، نرسنگ اسٹاف، ایکسرے ٹیکنیشن، اسٹاف نرس، اکاؤنٹنٹس، کمیونٹی ہیلتھ آفیسر، اور چوکیدار کی کئی اسامیاں بھی خالی ہیں۔ ان خالی اسامیوں کی وجہ سے نہ صرف روزمرہ کے مریضوں کو مشکلات پیش آتی ہیں بلکہ ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو دیگر ہسپتالوں میں منتقل کرنا پڑتا ہے، جس سے قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے۔سیری ہیلتھ سینٹر سرحدی بلاک میں واقع ہے اور اس کے تحت سات پنچایتیں آتی ہیں، جن میں کلال، گگ روڈ، سیری، چڑیالہ، دریالہ، منگیوٹ، ڈینگ، سیال، جابہ، بیری پتن، کلائی، زبورا، اور دیگر دیہات شامل ہیں۔ ان علاقوں کے لوگوں کو صحت کے مسائل کے حل کے لئے بنیادی طور پر اسی سینٹر پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ عملے کی کمی کی وجہ سے یہاں نہ تو ایمرجنسی خدمات دستیاب ہیں اور نہ ہی ویکسینیشن جیسی بنیادی سہولیات مکمل طور پر فراہم کی جا رہی ہیں۔علاقہ مکینوں نے محکمہ صحت کی نو منتخب وزیرسکینہ اتو سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں میں صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے، اور سیری پرائمری ہیلتھ سینٹر میں عملے کی تعیناتی کو جلد یقینی بنایا جائے۔جب بھی کوئی ایمرجنسی پیش آتی ہے، عملے کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو کئی کلومیٹر دور دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کرنا پڑتا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اکثر اوقات مریض وقت پر علاج نہ ہونے کی وجہ سے مزید پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔پرائمری ہیلتھ سینٹر پر بچوں کو دی جانے والی ویکسین اور دیگر صحت سے متعلق ضروری خدمات بھی عملے کی کمی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہیں۔ عوام نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس اہم مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے تاکہ بچوں اور بزرگوں سمیت تمام مریضوں کو ان کے قریبی مرکز میں ہی صحت کی سہولیات فراہم ہو سکیں۔سرحدی علاقوں کے عوام حکومت سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وزیر صحت اس معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے سیری پرائمری ہیلتھ سینٹر میں عملے کی کمی کو پورا کریں گی۔ یہ اقدام نہ صرف عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرے گا بلکہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے اعتماد کو بھی بحال کرے گا۔