برسٹل/ انگلینڈ کے خلاف پچھڑنے کے بعد فیصلہ کن میچ میں فتح کے ساتھ ٹوئنٹی 20 سریز پر قبضے سے حوصلہ افزا ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی نے اس جیت کا کریڈٹ ٹیم کے گیند بازوں کو دیا ہے ۔ہندستانی ٹیم نے انگلینڈ سے ملے 199 رن کے ہدف کے سامنے 18.4 اوور میں تین وکٹ پر 201 رنز بنا کر سات وکٹ سے یکطرفہ جیت اپنے نام کر لی۔اسی کے ساتھ ہندستان نے انگلینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹوئنٹی 20 سریز 2۔1 سے جیت لی۔وراٹ نے میچ کے بعد تسلی بخش لہجے میں کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ گیند بازوں نے جس طرح کی واپسی کی وہ حیرت انگیز تھا، ہمیں تو لگا تھا کہ انگلینڈ میچ میں 225۔230 تک بڑا اسکور نہ کھڑا کرلے ۔لیکن ہمارے بولروں نے جس طرح کی ہمت دکھائی اس پر مجھے فخر ہے ۔ایک کپتان کے طور پر میں یہ دیکھ کر بہت خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہترین بولر ہیں جو اس طرح کی پچوں پر گیند بازی کر سکتے ہیں۔ ہم نے مخالف ٹیم پر دباؤ بنایا اور واپسی کرلی۔ہردک پانڈیا اچھے آل راؤنڈر ہیں، ان میں بہت اعتماد ہے اور جس طرح سے انہوں نے وکٹ نکالے ویسی ہی آپ نوجوان کھلاڑیوں سے امید کرتے ہیں۔ہردک کے ہمیشہ حامی مانے جانے والے ہندستانی کپتان نے آل راؤنڈر کی بلے بازی کی بھی تعریف کی جنہوں نے میچ میں چار اوور میں 38 رن دے کر سب سے زیادہ چار وکٹ لئے اور پھر ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 14 گیندوں میں چار چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 33 رنز بنائے ۔انہوں نے کہا کہ پانڈیا صرف اچھی بولنگ ہی نہیں بیٹنگ بھی کرتے ہیں۔روہت نے بھی بہت اچھی کارکردگی کی لیکن ہردک کی کارکردگی یقینی ہی سب سے زیادہ متاثر کن تھی ۔وراٹ نے کہا کہ یہ پچ بہت فلیٹ تھی اور ہمیں بطور بلے باز یہاں کافی مزا آیا۔یہ گیند بازوں کے لیے بے رحم دن تھا۔ہم نے اپنے گیند بازوں کو اس میں مدد کی۔ہم آگے بھی بلے بازی اور گیند بازی آرڈر مختلف مجموعے کا تجربہ کرتے رہیں گے ۔ہمارے کھلاڑی اسے ایک موقع کی طرح مانتے ہیں اور سریز فتح کے ساتھ آغاز کرنا ہمارے لیے خاص ہے ۔واضح رہے کہ ہندستان نے روہت شرما کی ناقابل شکست سنچری کی بدولت تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں انگلینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 2۔1 سے جیت لی تھی ۔برسٹل میں کھیلے گئے سیریز کے آخری ٹی ٹوئنٹی میں ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔انگلینڈ کے بلے بازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم وہ جیت کے لیے ناکافی تھی۔