ترال// سیر جاگیر ترال میں 22 گھنٹوں تک جاری رہنے والا محاصرہ کل صبح دس بجے ختم ہوا ۔ علاقے سے واپسی پر فورسز گاڑی پر پتھر ائوکے نتیجے میںایک پولیس اہلکار شدید طور پر زخمی ہوا جسے فوری طور پر سرینگر منتقل کیا گیا۔قصبہ ترال سے سات کلومیٹر دور سیر جاگیر علاقے کو فوج اور پولیس نے بدھ کی شام چار بجے کے قریب جنگجوئوں کی موجود گی کی اطلاع موصول ہونے کے بعدسخت محاصرے میں لیا ۔تلاشی کارروائی کے دوران فوج کوکچھ بھی نہیں ملا ، تاہم پولیس ذرائع کے مطابق علاقے میں تین سے چار جنگجوئوں کے چھپے ہونے کی مصدقہ اطلاع ملنے کی بنیاد پرمحاصرے کو ختم کرنے کے بجائے علاقے میں مزید نفری تعینات کر کے محاصرہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ، تلاشی کاروائیاں جمعرات کی صبح تک موخر کیا گیا ۔ صبح چھ بجے تلاشی کاروائی دوبارہ شروع کی گئی تاہم کسی کی گرفتاری یا کوئی قابل اعتراض چیز بر آمد نہیں ہوا ، جس کے بعد دن کے دس بجے کے قریب محاصرہ ختم کیا گیا ۔اس دوران بدھ کی شام پولیس کی ایک پارٹی اونتی پورہ واپس جا رہی تھی جس کے دوران میڈورہ کے مقام پر پولیس گاڑی پر پتھر ائوکیا گیا اور ایک پتھر پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل ریاض احمد کے سر میں لگا جس سے وہ شدید زخمی ہوا۔ اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔