عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کی جانب سے ایک روزہ جموں و کشمیر ایپل کنکلیو کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع ’کشمیر کے سیب کاشتکاروں کیلئے پائیدار اختراعات‘ تھا۔پروگرام کی کارروائی کے دوران سپلائی چین، فوڈ پروسیسنگ، انٹیگریٹڈ نیوٹریشن پریکٹسز، فصلوں کے تحفظ، پیداوار میں اضافہ کرنے اور معیار کو قومی سطح پر لے جانے کے لیے اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی کے استعمال پربات چیت کی گئی۔جوائنٹ ڈائریکٹرظہور احمد بٹ نے اپنے سیشن میں منافع بخش اعلیٰ پیداوار پر مبنی کاشتکاری کے طریقوں اور کشمیر میں کئی دہائیوں سے کاشت کی جانے والی سیب کے روایتی اقسام کے تحفظ پر غور کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کی کاشت کاری ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، اسلئے ہمارے فارم کے میدان میں جدید دور کی تکنیکوں کا استعمال ضروری اور ناگزیر ہو گیا ہے۔بٹ نے مزید کہا کہ محکمہ باغبانی نے پھلوں کی صنعت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے نئی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار برادری کو مختلف پروگراموں کے تحت محکمہ کے ساتھ دستیاب فوائد حاصل کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔سیشن سے زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دیگر تکنیکی ماہرین اور کارپوریٹ انڈسٹری کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔