سرینگر//ریاستی حکومت نے سال 2017ءکو( یئر آف ایپل )کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سیبوں کی بہتر مارکیٹنگ اور اس کی برینڈنگ کے ساتھ ساتھ اس اہم میوے کو سیاحتی اعتبار سے فرو غ دیا جاسکے۔باغبانی کے وزیر سید بشارت بخاری نے رواں سال کے دوران سیب کو فروغ دینے کے لئے ہاتھ میں لئے جانے والے کئی سرگرمیوں کا ایک میٹنگ کے دوران جائزہ لیا۔باغبانی کی وزیر مملکت پریاسیٹھی بھی اس موقعہ پر موجود تھیں۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ سیب کی برینڈنگ اور اس کی ماکیٹنگ کرنے اور اس سے ایک سیاحتی اشیا ءکے طور سامنے لانے کے لئے ایک ہمہ رخی لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں اس حوالے سے اگلے مہینے سے ایک مہم شروع کرنے کی ہدایت دی جو سال بھر جاری رہے گی۔بخاری نے کہا کہ حکومت ریاست میں سیب کی پیداوار اور پیداواریت بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس کے معیار میں بہتری لانے کے لئے اختراعی اقدامات کرنے کی وعدہ بند ہے تاکہ یہ میوہ قومی اور بین الاقوامی بازاروں کھر ا اتر سکے اور یوں روزگار کے زیادہ سے زیادہ وسائل بھی جٹائے جاسکے۔انہوںنے کہا کہ ایپل ئیر تقاریب سے متعلق بیدار ی کرنے کے لئے ایک وسیع تشہیر ی مہم چلائی جانی چاہئے۔انہوںنے پہلگام اور گلمرگ کے راستوں پر مثالی میوہ باغوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی تاکہ سیاحوں کو ان کی جانب راغب کیا جاسکے۔انہوںنے کہا کہ روایتی اقسام کے سیبوں کو بھی نئے اقسام کی طرز بڑھاوا دینا جانا چاہئے۔بخاری نے سرینگر میں جے اینڈ کے بینک اور محکمہ سیاحت کے تعاون سے بائیرس اور گروورس کانفرنس کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوںنے کہا کہ تمام ضلعوںمیں سکاسٹ اور محکمہ سیاحت کے اشتراک سے میوہ اگانے والوں اور تاجروں کے لئے بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا جانا چاہئے ۔پریا سیٹھی نے اس موقعہ پر کہا کہ حکومت ہارٹیکلچر سیکٹر کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ میوﺅں کے معیارمیں بہتر لانے کی ضرورت ہے تاکہ روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کیا جاسکے۔وی سی سکاسٹ کشمیر ڈاکٹر نذیر احمد ، سیکرٹری ہارٹیکلچر ایم ایچ ملک ، سیکرٹری سیاحت فاروق احمد شاہ ، وائس پرزیڈنٹ جے اینڈ کے بینک ، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر رفیق احمد ، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات ( پی آر) شیخ ظہور اور دیگر محکموں کے افسروں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔