سرینگر// اقلیتی درجہ دینے کا مطالبہ دہراتے ہوئے آل پارٹیز سکھ کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں مقےم سکھوںکی دےرےنہ مانگوں کا مرکز کوسنجیدگی سے لےناچاہےے۔جمعرات کو یہاں پرےس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل پارٹےز سکھ کارڈی نےشن کمےٹی کشمےر کے چےئر مےن جگموہن سنگھ رےنہ نے کہا کہ سکھ طبقہ رےاست مےں اقلےتی درجے کا مطالبہ کر رہا ہے لےکن ابھی تک ےہ مطالبہ پور ا نہےں کےا گےا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے 2014کے اسمبلی انتخابات مےں اس معالے کو انتخابی منشور مےں بھی رکھا لےکن ابھی تک ےہ پارٹی سکھوں کو اقلےتی درجہ دےنے مےں ناکام رہی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتدار مےں رہ کر بھی پی ڈی پی نے سکھوں کے جائز مطالبے کو نظر اندا زکےا اور اسکی اتحادی جماعت بی جے پی نے سکھوں کو رےاست مےں اقلےتی درجہ دےنے کے حوالے سے کوئی قدم نہےں اٹھاےا۔ رےنہ نے کہا کہ اس کے برعکس ریاستی حکومت نے حال ہی میں سکھوں کو اقلیتی درجہ دیئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپنا اعتراض دائر کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ڈی پی سے قبل نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مخلوط حکومت نے بھی سکھ کیمونٹی کو دھوکہ دیا۔انہوں نے کہا کہ اب جبکہ سرےنگر اور اننت ناگ نشست پر ووٹ ڈالے جارہے ہےں اقتدار مےں رہنے والی جماعت سکھ طبقے کو وعدوں کے چاندستارے دکھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی دفعہ ہم نے سکھوں کو پی ڈی پی کے حق میں ووٹ ڈالنے کو کہا تھا تاہم اس بار ضمنی انتخابات میںجس کو جو مرضی ہوگی ،وہ اس پارٹی کو ووٹ ڈال سکتا ہے۔کشمےر کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ےہ صورتحال انتہائی تشوےشناک ہے اور مرکزی حکومت کو فوری طور پر تمام فرےقےن کے ساتھ مذاکراتی عمل بحال کرنا چاہےے تاکہ وادی کشمےر مےں صورتحال کو معمول پر لاےا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرےن سے نمٹنے کے دوران طاقت کا بے تحاشا استعمال لاحاصل عمل ہے اوراسکے نتےجے مےں لوگ خاص طور پر نوجوان مےن اسٹرےم سے الگ تھگ ہو جائےں گے۔