سرینگر//حریت (گ) نے کہا ہے کہ حکومت کی عامرانہ اور ظالمانہ پالیسیوں نے جموں کشمیر کو جنگ کے میدان میں تبدیل کردیا ہے یہاں کی سیاسی آواز کو ایک منصوبہ بند طریقے پر خاموش کرنے کے لیے قائدین اور کارکنان کو اب مسلسل جیلوں اور گھروںمیں نظر بند اور تمام سیاسی اور پُرامن ذرائع کو مسدودکرکے سیاسی غیر یقینیت اور اتھل پتھل کو فروغ دیا جارہا ہے، جس کے لیے تمام تر ریاستی ذرائع اور وسائل کو استعمال میں لایا جارہا ہے۔ حریت نے کہا کہ حکومت سیاسی قائدین کے ساتھ سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کے بجائے حکومتی طاقت اور بے بنیاد فرضی الزامات کے تحت جیلوں میں ٹھونس کرجموں کشمیر کے مسئلہ کی ہئیت اور حیثیت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ حریت نے بھارتی حکومت کے پالیسی سازوں اور ان کے مقامی مددگاروں کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جابرانہ اور سفاکانہ طرز عمل کی پالیسی سے ان کو کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے اور یہ پالیسی ماضی میں ناکام ہوئی ہے اور آئندہ بھی اسے ناکامی کا ہی منھ دیکھنا پڑے گا۔ بیان میںترجمان غلام احمد گلزار کو پولیس کی جانب سے گھر سے گرفتار کرکے تھانہ شیر گھڑی میں بند کرنے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں اس وقت جو صورتحال ہے اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت ہند اور ان کی مقامی ہندنواز پارٹیوں پر عائد ہوتی ہے۔