سرینگر//سرینگر ہوائی اڈے پر نجی ائرلائنزمسافروں مقامی اور سیاحوں دونوں کو دودوہاتھوں لوٹ رہے ہیں اوروہ کسی کے سامنے جوابدہ ہی نہیں ہیں۔یہ اُن مسافروں کی کہانی سے صاف ظاہر ہوتا ہے جنہیں سرینگرائرپورٹ سے مطلوبہ مقامات تک پہلے سے بکنگ کرنے کے باوجود بورڈنگ کارڈ نہیں دیئے گئے۔’کشمیروائر ‘ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان مسافروں نے کہا کہ ائر لائنزمتعلقین کے اس رویہ سے نہ صرف انہیں ذہنی کوفت ہوتی ہے بلکہ ان کا مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔یہ حیران کن ہے کہ ایک طرف حکومت سیاحوں کو کشمیرکی سیرپر راغب کرنے کی کوششیں کرتی ہیں اور دوسری طرف ائرلائنزحکام سیاحوں سے مال بٹورنے کی دھن مین مگن ہیں۔ ایک مسافر محمدامین خان جو جموں کشمیراسٹیٹ اسپورٹس کونسل کے ممبر ہیں،نے اپنی کہانی بتا تے ہوئے کہاکہ انہوں نے سرینگر سے جموں کیلئے اسپائس جیٹ کی ایک ٹکٹ بک کی تھی اور 2جنوری کو انہیں سرینگر سے فلائٹ نمبر ایس جے 161سے 11.50 پر روانہ ہونا تھا ۔محمدامین نے کہا کہ وہ 10.50صبح ائرلائنزکے کونٹر پر پہنچ گئے تاکہ بورڈنگ پاس حاصل کریں ۔تاہم ان کی حیرانگی کی انتہا نہ رہی جب کاونٹر پر اسپائس جیٹ کے متعلقہ ملازم نے انہیں بتایا کہ ان کا نام کنفرم مسافروں کی فہرست میں نہیں ہے۔ جب خان نے اُسے کنفرمیشن اور پی این آرنمبر:8R85Z دکھایا توانہوں نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کیا۔خان نے ائرلائنزکے منیجر سے رابطہ کیااور انہوں نے فوری طور خان کی کنفرم ٹکٹ کو تسلیم کیا ۔انہوں نے متعلقہ ملازم کو اپنے پاس بلایا اورکہا کہ محمدامین خان کے پاس کنفرم ٹکٹ ہے،تواُس ملازم نے بہانہ بنایا کہ خان دیر سے آئے اور اسی لئے انہیں بورڈنگ کارڈ نہیں دیاگیا۔خان نے کہا کہ وہ ائر لائنزکے کاونٹر پر وقت سے پہلے ہی پہنچ گئے اورکاونٹرکھلاتھااور اس ملازم نے اُسے کہا کہ آپ کا نام کنفرم مسافروں کی فہرست میں نہیں ہے۔محمدامین خان نے ائر پورٹ کے دائریکٹر سے رابطہ کیا اور یہاں بھی اس ملازم نے یہی کہانی دہرائی ۔بیچارے ڈائریکٹر کچھ نہ کرسکے اور مسافر کو نئی ٹکٹ لینے کا کہا۔خان نے بتایا کہ اُسے کوئی چارہ نہ تھا کہ وہ7500روپے میں نئی ٹکٹ حاصل کرے۔ائر لائنزنے خان کو بتایا کہ ان کی پہلی ٹکٹ کے پیسے واپس نہیں کئے جائیں گے۔ایسا ہی کچھ سیاح چندن بھٹہ چارجی کے ساتھ ہواجو 2.25بجے گوائرسے دہلی جانے والے تھے۔انہیں یہ کہہ کر بوردنگ کارڈ نہیں دیا گیا کہ دلی کے ائرپورٹ پر کہراچھایا ہے۔وہ دن روز لگاتار ائر پورٹ جاتے رہے اور تینوں روز جمعہ سے اتوار تک کہرے کی وجہ سے دلی کی پروازیںمعطل تھی۔جب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوا توانہوں نے 14000روپے میں سیٹ بک کی اور اُسی روز4بجے روانہ ہوئے۔مسافروں کو لوٹنے کی ایک اور کہانی اعجازاحمدصوفی نے بیان کی جنہوں نے سرینگر سے چندیگڑھ کیلئے اہنے کنبے کیلئے ٹکٹیں بک کی تھیں ۔اسپائس جیٹ سے انہیں22نومبر کو سرینگر سے جانے دیاگیا لیکن27نومبرکو واپسی پر انہیں ان کے دو سال سے بھی کم عمر کے بیٹے کیلئے بھی ٹکٹ لینے کیلئے مجبور کیا گیا۔ اعجازنے بتایا کہ واپسی پر خود کو مشکل میں پاکر انہوں نے 3000روپے میں بچے کیلئے بھی ٹکٹ لی اور سرینگر آئے۔صوفی نے بتایا کہ اب وہ کنزیومرکورٹ سے رجوع کرکے ائرلائنز کیخلاف کارروائی کریں گے۔