عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ پہلگام حملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کرنے والوں کو کشمیری نوجوانوں کی قربانی اور مقامی لوگوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر مذمت کو یاد رکھنا چاہئے۔ بحالی کام کا جائزہ لینے کے دوران رام بن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ سیاحوں میں خوف کو سمجھ سکتے ہیں،کوئی بھی چھٹی کے دوران ایسی صورتحال کا تجربہ نہیں کرنا چاہتا، لیکن، میں کشمیر چھوڑنے والے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کی واپسی دشمنوں کو اپنے مشن میں کامیاب ہونے میں مدد ملے گی کیونکہ دہشت گرد چاہتے تھے کہ اس حملے کے بعد سیاح واپس جائیں۔وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حملے کو فرقہ وارانہ بنانے والوں کو عادل شاہ کی قربانی کو بھی یاد رکھنا چاہیے، جس نے سیاحوں کو بچانے کیلئے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان گنوائی۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہاں کے لوگوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر مذمت کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔پاکستان کاذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سب سے پہلے، انہوں نے یہ بھی تسلیم نہیں کیا کہ پہلگام میں کچھ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے بھارت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جن لوگوں نے ہم پر پہلے الزامات لگائے، ان کے لیے اب اس بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے، میں ان کے بیانات کو زیادہ اہمیت نہیں دینا چاہتا، جو کچھ بھی ہوا وہ بدقسمتی ہے، اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا‘۔ وزیراعلیٰ نے ہفتہ کو رام بن میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔قدرتی آفت میں3 افراد ہلاک اور 600 سے زائد مکانات اور تجارتی عمارتوں اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔وزیراعلیٰ بحال شدہ شاہراہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے ،سڑکوں کو کھولنے، کیچڑ صاف کرنے اور پانی اور بجلی کی سپلائی کی بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کے لئے رام بن شہر پہنچے۔