عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ ہر بار کچھ نیا اور تروتازہ پیش کیا جائے جیسا کہ مہم جوئی سیاحت ہے۔وزیراعلیٰ کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود اے شاہ کی کتاب ’ویلیز آف جموں اینڈ کشمیر ‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا’’”اگر ہم بار بار سیاحت کو فروغ دینے کی خواہش رکھتے ہیں، تو ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ سیاح صرف ہمارے مغل باغات یا گل لالہ کے پھولوں کے لیے نہیں لوٹیں گے اور نہ ہی صرف گنڈولا کی سواریوں کے لیے۔ وہ واپس آتے ہیں جب کچھ نیا پیش کیا جاتا ہے ہر بار کچھ تازہ اور ایک انوکھی کہانی‘‘۔خطے کے تاریخی ٹریکنگ راستوں کے تحفظ اور فروغ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں کو کشمیر اور کشمیر کو لداخ سے جوڑنے والے یہ راستے صرف راستے نہیں ہیں، بلکہ ثقافتی ورثے اور پائیدار سیاحت کی راہداری ہیں۔عمر عبداللہ نے کہا’’یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ٹریکنگ روٹس کو صرف ایک سیاحتی مصنوعات کے طور پر نہیں بلکہ اپنی ماحولیاتی اور ثقافتی میراث کے حصے کے طور پر مارکیٹ کریں۔ ہمیں خود کو ان بازاروں تک محدود نہیں رکھنا چاہیے جہاں ایڈوائزری رکاوٹوں کا کام کرتی ہے۔ بہت سے ایسے ممالک ہیں جن کی کوئی پابندی نہیں ہے، جن کے سیاح ہمارے علاقے کو تلاش کرنے کے لیے بے تاب ہوں گے‘‘۔انہوں نے کہا’’اس کتاب کو پڑھ کر تعریف اور اداسی دونوں جنم لیتے ہیں۔ ہمارے پاس موجود بے مثال قدرتی دولت کی تعریف اور دکھ اس لیے کہ ہم اس وقت اس کا تجربہ یا اشتراک کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ میری دلی امید ہے اورکوشش ہے کہ یہ راستے جلد ہی ہمارے نوجوانوں، ٹریکروں اور سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دئے جائیں گے‘‘۔وزیر اعلی نے وسیع تر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کتاب کو ڈیجیٹل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر وزیراعلی کے مشیر ناصر اسلم وانی اور مصنف محمود اے شاہ نے بھی خطاب کیا۔