ممبئی //سیاحت کو لوگوں کے مابین رابطوں کے فروغ کیلئے ایک وسیلہ قرار دیتے ہوئے وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ سیاحت سے لوگوں اور طبقوں کے مابین دور یاں کم ہونے کے ساتھ ساتھ غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور یہ عمل مذاکرات کو فروغ دینے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔مہاراشٹر ، گجرات اور ملحقہ ریاستوں کے ٹوراینڈ ٹریول آپریٹرس سے ایک مشترکہ اجلاس خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیاحت ایک ایسا ذریعہ ہے جس کی مدد سے لوگوں کو ایک دوسرے سے ملنے کا موقعہ فراہم ہوتا ہے اور لوگ ایک دوسرے کو جان لیتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف مقامی اقتصادیات کوفائدہ پہنچتا ہے بلکہ اس سے تہذیب و تمدن بانٹنے میں بھی مدد ملتی ہے جس کے نتیجے میںلوگ ایک دوسرے کو بہتر طور سمجھ سکتے ہیں۔مہاراشٹر ، گجرات اور ملحقہ ریاستوں کے سیاحوں کو جموں وکشمیر کی سیر پر آنے اور اس کے حسن سے محظوظ ہونے کی دعوت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کئی اقدامات کئے جانے کے علاوہ سڑ ک اور ہوائی رابطے کو ایک نئی جہت دی جارہی ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ ریاست نے سیاحتی پالیسی منظر عام پر لائی ہے جس کی مدد سے سیاحتی شعبے کو مزید مستحکم بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے ہر خطے کو اپنے منفرد پیرا ئے میں متعارف کیاجارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاحوںکو راغب کیا جاسکے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست کے لوگ بہتر میز بان ثابت ہوئے ہیں اور گزشتہ برس کے نامساعد حالات جیسے واقعات کے باوجود ریاست کے لوگوں نے سیاحوں کا خاص خیال رکھا ۔انہوںنے کہا کہ مزید سیاحوں کو ریاست کی سیر پر آنا چاہئے ۔ اس سے قبل سیکرٹری سیاحت فاروق احمد شاہ نے بھی ٹور آپریٹروں پر زور دیا کہ وہ اس برس بھی سیاحوں کو ریاست کی سیر کی جانب راغب کرنے میں اپنا رول ادا کریں۔انہوںنے کہا کہ سماج کے ہرطبقے کو ریاست کی سیر کی جانب راغب کرنے کے لئے گل لالہ میلہ جیسی پیکیج متعارف کی گئی ہے۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے صنعتکاروں کو ریاست میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرنے کے لئے آج بھی ان کے ساتھ میٹنگوںکا سلسلہ جاری رکھا۔ آج محبوبہ مفتی نے ایس ایل انفراکے چیئرمین سبھاش چندرا کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کے دوران ریاست میں رنجیت ساگر ڈیم اور جھیل ولر میں آبی کھیلوں کو فروغ دینے کے امکانات پر غور و خوض کیا۔سبھاش چندرا نے اس پروجیکٹ میں خاصی دلچسپی کا اظہار کر کے وزیر اعلیٰ کو جانکاری دی کہ اُن کی گروپ نے اس سمت میں پہلے ہی کام شروع کیا ہے اور وہ اس پروجیکٹ کو حتمی شکل دینے کیلئے ریاست کے دورے پر آنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔