غلام قادر بیدار
چرارشریف// یوسمرگ میں سیاحوں کی سہولیات کیلئے کوئی بنیادی سہولت موجودنہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں آنے والے مقامی اور ملکی وغیر ملکی سیاحوں کو گوناگوں مشکلات کاسامنا کرناپڑتا ہیں اور وہ شام ہوتے ہی واپس سرینگر جاناپسند کرتے ہیں۔جموں وکشمیر کے7 مشہور سیاحتی مقامات کے شمار میں اپنی منفرد پہچان تاریخی خصوصیات آب وہوا، اور قابل ذکر ماحول کے سبب یوسمرگ تیسرے نمبر پر تسلیم کی گئی ہے، جہاں اب سال بھر ملکی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں سیاحت کی غرض سے آتے ہیں۔ لیکن ترقی کے حکومت کے بلند بانگ دعوے اس وقت سراب ثابت ہوتے ہیں جب ہم یہاں بنیادی سہولیات کافقدان پاتے ہیں۔یوسمرگ میں آج تک بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی طرف کوئی دھیان ہی نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے اس اہم سیاحتی مقام پرابھی تک پیشاب پھیرنے کیلئے کہیں کوئی بیت الخلاء تک نہیں ہے۔اس وجہ سے یہاں آنے والے سیلانیوں اور سیاحوں کو زبردست پریشانی ہوتی ہے۔ ناگبل کے شہری محمد یوسف میر عرف گڈھوال نے بتایا کہ بدقسمتی سے یوسمرگ میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کے سم کارڈ استعمال کئے جاتے ہیں مگر بیس سال تک کوئی ایک بھی موبائیل ٹاور کسی کمپنی نے یہاں کھڑا کرنے کی پہل نہیں کی ،جس کی وجہ سے 16 بستیوں پر مشتمل آبادی کے لوگ مواصلاتی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پریشان حال دکھائی دیتے ہیں۔دکاندار اعجاز احمدنے کہا کہ کھیل کھود کے لئے میدان ہونا تو دور کی بات، حقیقت یہ ہے کہ سیاحتی مقام یوسمرگ کے فضائوں کا لطف اٹھانے والے سیاسی بازیگروں نے گزشتہ بیس برسوں کے دوران کوئی اے ٹی ایم یونٹ یا موبائیل ٹاور تعمیر نہیں کروایا جس کی وجہ نہ صرف ایک عام صارف بلکہ بڑی تعداد میں ملکی وغیرملکی سیاح یہاں صرف دن کا لطف اٹھاکر شام ہونے سے پہلے واپس سرینگر چلے جاتے ہیں۔