سرینگر//لیفٹینٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے یہاں سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں مشیر کی مختلف ملاقاتوں کے دوران سیاحت کے شعبے کے مختلف اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے اٹھائے گئے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ میٹنگ میں سیکرٹری سیاحت و ثقافت ، ڈائریکٹر انفارمیشن ، ڈائریکٹر ٹورازم کشمیر ، کمشنر سرینگر میونسپل کارپوریشن ، وائس چئیر مین لاوڈا ، چیف انجینئر کے پی ڈی سی ایل کشمیر ، چیف انجینئر جل شکتی کشمیر اور دیگر محکموں کے افسران موجود تھے ۔ میٹنگ میں سیاحت سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے اٹھائے گئے امور اور مطالبات پر غور کیا گیا اور وبائی بیماری کے پیش نظر سیاحت سے وابستہ افراد کی مشکلات اور مسائل کو کم کرنے کیلئے ایک طریقہ کار کے علاوہ انہیں مزید مدد فراہم کرنے پر بھی غور و خوض کیا گیا ۔ اسٹیک ہولڈرز نے موجودہ حالات کی وجہ سے حکومت کی مداخلت پر انہیں فوری مدد فراہم کرنے پر زور دیا تھا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کو مدد فراہم کریں کیونکہ وہ وبائی بیماری سے بُری طرح متاثر ہوئے ہیں اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پرایم سیزن ختم ہو گیا ہے اور اس شعبے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ مشیر نے مختلف محکموں کے افسران سے ملاقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے متعلقہ افراد کو جامع رپورٹ پر عمل کرنے کی ہدایت دی جس سے امداد کی گنجائش اور نوعیت کی نشاندہی ہو گی تا کہ اس پر بھی غور کیا جائے ۔ مشیر نے اس مشکل وقت میں سیاحوں کے انفراسٹریکچر کی بہتری کیلئے کئے گئے کاموں پر محکمہ سیاحت کی کوششوں کو سراہا ، جو ان کے چارجز کے تحت ہے ۔ میٹنگ میں سیاحت کے فروغ اور ورثہ کی عمارتوں کے تحفظ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مشیر نے سیکرٹری سیاحت کو ہدایت دی کہ وہ سرینگر میونسپل کمیٹی اور محکمہ ہینڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر جہلم پر پانی کی آمدورفت کے احیاء کا امکان تلاش کریں ۔ انہوں نے انہیں ہدایت دی کہ وہ محکمہ ثقافت سے مشاورت کے ساتھ ہینڈی کرافٹس ڈسپلے کیوسک کے قیام کیلئے دریائے جہلم کے کنارے والے مقامات کی نشاندہی کرنے کیلئے آفیسرز کی ایک کمیٹی تشکیل دیں ۔