عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ جموں کشمیر میںسیاحت کو کافی بری طرح سے نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اب امرناتھ یاترا پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور یہ یقینی بنانا چاہتی ہے کہ سالانہ یاترا پرامن طریقے سے گزرے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ سیاحت کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس موسم گرما میں شاید ہی کوئی سیاح یہاں آتا ہو۔انہوں نے کہا، اب ہم امرناتھ یاترا پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہاں سے ہر یاتری محفوظ اور صحیح طریقے سے روانہ ہو۔انہوں نے کہا “ہم واقعات سے پاک سالانہ یاترا چاہتے ہیں اور بعد میں ہم یہ دیکھنا شروع کریں گے کہ ہم سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔”وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ جنگ بندی برقرار ہے اور ایل او سی اور سرحد سے کسی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال “نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ ایک بار نقصان کی تشخیص کی رپورٹ آنے کے بعد، ہم معاوضے کے پیکیج پر کام کریں گے، ہم جو کچھ کر سکتے ہیں، ہم کریں گے اور مرکز سے ہمیں جو بھی مدد کی ضرورت ہوگی، ہم مرکز سے رجوع کریں گے” ۔انہوں نے کہا کہ نقصان کا تخمینہ لگاکررپورٹ آنے کے بعد معاوضہ فراہم کر دیا جائے گا اور جہاں بھی ضرورت ہوگی مرکز کی مدد حاصل ہوگی۔ عمر عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ پہلگام ملی ٹینٹ حملے اور آپریشن سندور کے بعد کل جماعتی وفود کو بیرونی ممالک میں بھیجنا ہندوستان کا نقطہ نظر پیش کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ عبداللہ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، ان وفود میں تمام بڑی جماعتوں کے ارکان کو شامل کیا جائے گا اور یہ اہم ممالک کے سامنے ہندوستان کا نقطہ نظر پیش کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپئی کی حکومت کے دوران 2001 میں پارلیمنٹ پر حملے کے بعد اسی طرح کچھ ممالک میں وفود بھیجے گئے تھے۔”آپریشن پیراکرم کے دوران پارلیمانی وفود بیرون ممالک بھیجے گئے، یہ اچھی بات ہے،” ۔