ٹی ای این
سرینگر//جموں و کشمیر اور لداخ میں سیاحت کا کاروبار گزشتہ چند ماہ سے شدید بحران کا شکار ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد سیاحتی شعبے نے نمایاں زخم کھائے ہیں۔ ہوٹل و رہائش گاہیں خالی پڑی ہیں، ہوائی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے اور مقامی افراد اپنے روزگار کے ذرائع سے محروم ہو رہے ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیاکی تازہ رپورٹ کے مطابق سرینگر ،جموں اور لیہ ایئرپورٹس پر مسافر آمد و رفت اس سال گزشتہ سال کی سطح سے کافی کم ہے۔یہ صورتحال کشمیر کی معیشت پر سنگین بحران کی علامت ہے۔ سیاحت خطے کی ریڑھ کی ہڈی تھی اور اس کے زوال سے متاثر نقصانات سامنے آ رہے ہیں۔اگر سیاحت کو دوبارہ مستحکم کرنا ہے تو چند امور پر توجہ ناگزیر ہیں۔سیاحوں کو یقین دلانا ہوگا کہ ان کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔تھوڑی مدت کے شعبوں میں راہ نکالنا۔ مقامات جہاں خطرہ کم ہو، وہ پہلے کھولے جائیں تاکہ اعتماد بحال ہو۔ ہوٹلز، ٹور آپریٹرز، رہائشی دفاتر کو کرایہ، بجلی، قرض کی ادائیگی میں مہلت دی جائے۔ صرف کچھ مقامات پر منحصر سیاحت کی بجائے ایڈونچر ٹور، ایکو ٹورزم، ثقافتی ٹورزم متعارف کرنا ہوگا۔ مقامی لوگوں کو منصوبہ بندی میں شریک کرنا اور ان کی مشکلات کی سننا ضروری ہے۔