عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اڈیشہ میں ڈائریکٹر جنرلز/انسپکٹر جنرل آف پولیس 2024 کی آل انڈیا کانفرنس داخلی سلامتی اور عوامی تحفظ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔29 نومبر سے یکم دسمبر تک منعقد ہونے والی اس تین روزہ کانفرنس میں قومی سلامتی کے اہم اجزا بشمول انسداد دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندی، ساحلی سلامتی، نئے فوجداری قوانین اور منشیات سمیت دیگر پر غور کیا جائے گا۔ کانفرنس کے دوران شاندار خدمات پر صدر کا پولیس میڈل بھی دیا جائے گا۔پی ایم مودی نے جمعہ کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “اگلے دو دنوں میں، میں پولیس سربراہ کانفرنس کے لیے بھونیشور میں ہوں گا۔ اس کانفرنس میں ہندوستان بھر سے سینئر پولیس افسران شرکت کریں گے۔ ہندوستان کی داخلی سلامتی کے آلات کو بڑھانے پر وسیع غور و خوض ہوگا۔ پولیسنگ اور عوامی تحفظ کو بہتر بنانے سے متعلق مختلف پہلوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔یہ کانفرنس ملک کے سینئر پولیس پروفیشنلز اور سیکورٹی ایڈمنسٹریٹرز کو قومی سلامتی سے متعلق متنوع مسائل کے ساتھ ساتھ آپریشنل، انفراسٹرکچر اور فلاح و بہبود سے متعلق مختلف مسائل پر آزادانہ طور پر تبادلہ خیال اور بحث کرنے کے لیے ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ اس کے مباحثوں میں داخلی سلامتی کے خطرات کے علاوہ جرائم پر قابو پانے اور امن و امان کے انتظام سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پیشہ ورانہ طریقوں اور عمل کی تشکیل اور اشتراک شامل ہوگا۔وزیراعظم نے مزیدکہا،’’آج دوپہر، میں بھونیشور میں بی جے پی کے زیر اہتمام ایک پروگرام سے بھی خطاب کروں گا۔ اس سال جون میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے، اوڈیشہ میں بی جے پی حکومت ریاست کی ترقی کی رفتار کو بڑھانے میں سب سے آگے ہے۔ ریاستی حکومت غریبوں اور پسماندہ طبقوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کر رہی ہے‘‘۔وزیر اعظم نے ہمیشہ ڈی جی پی کانفرنس میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نہ صرف تمام شراکتوں کو توجہ سے سنتے ہیں بلکہ کھلے اور غیر رسمی بات چیت کے ماحول کو بھی فروغ دیتے ہیں، جس سے نئے خیالات کے ابھرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس سال کانفرنس میں کچھ منفرد خصوصیات بھی شامل کی گئی ہیں۔ یوگا سیشنز، بزنس سیشنز، بریک آٹ سیشنز اور تھیمیٹک ڈائننگ ٹیبلز سے شروع ہو کر پورے دن کو مثر طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سے پولیس کے اعلی حکام کو اہم پولیسنگ اور داخلی سلامتی کے معاملات جو ملک پر اثرانداز ہوتے ہیں ان کے بارے میں وزیر اعظم کو اپنا نقطہ نظر اور تجاویز پیش کرنے کا ایک قیمتی موقع بھی فراہم کرے گا۔