سرینگر// کرکٹ اسٹار وریندر سہواگ کی طرف سے وادی میں فورسز کی طرف سے 200عسکریت پسندو ں کے مارے جانے کو ڈبل سنچری سے موازنہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ متعلقہ بیان وریندر سہواگ اور اُس جیسے لوگوں کے ذہنی دیوالیہ پن کی کھل کر عکاسی کرتا ہے ۔ انجینئر رشید نے کہا ’’جہاں سیکورٹی ایجنسیوں کا عسکریت پسندوں کو مارنا اُن کی طرف سے اس سے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھانے کا دعویٰ کہا جا سکتا ہے وہاں یہ بات شرمناک اور قابل مذمت ہے کہ سہواگ کشمیر میں جاری پُر تشدد کاروائیو ں کا مذاق اڑا رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ وریندر سہواگ اور اس جیسے لوگ اگر چاہتے تو نہ صرف امن کے صفیر بنتے بلکہ ہندوستان ، پاکستان اور کشمیریوں کے درمیان درپردہ مذاکرات کاری کے ذریعے مسئلہ کے منصفانہ حل کیلئے ناقابل فراموش کردار نبھا سکتے تھے تاکہ بر صغیر کے وہ کروڑوں لوگ امن اور چین کی زندگی گذارتے جو اُن کرکٹ کھلاڑیو ں کو ہر دم اپنی آنکھوں پر بٹھاتے ہیں ۔ انجینئر رشید نے وریندر سہواگ کو چلینج دیا کہ اگر وہ واقعی امن کے طلبگار ہیں تو انہیں چاہئے کہ سرکاری دہشتگردی کے خلاف بھی آواز اٹھائیں اور تہار جیل جا کر اُن کشمیریوں سے معافی مانگیں جو جیل کے اندر بھی محفوظ نہیں ۔