نئی دہلی //سپریم کورٹ نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق 199 معاملات کو بند کر دینے کے فیصلے کی تحقیقات کے لئے دو سابق ججوں کی کمیٹی قائم کی ہے ۔ جسٹس دیپک مشرا کی بنچ نے کہا کہ یہ کمیٹی فسادات سے متعلق ان 42 معاملات کی بھی جانچ کرے گی، جسے بند کرنے کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے فیصلہ کیا ہے ۔ بنچ نے واضح کیا کہ کمیٹی یہ طے کرے گی کہ جن معاملات میں ایس آئی ٹی نے کلوزر رپورٹ داخل کردی ہے وہ مناسب ہے یا نہیں۔عدالت نے کمیٹی کو سبھی معاملات کا جائزہ لے کر تین ماہ کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔ اب اس معاملے کی سماعت 28 نومبر کو ہوگی۔ عدالت نے گزشتہ 24 مارچ کو مرکزی حکومت کو ان 199 مقدمات کی فائلیں پیش کرنے کا مرکزی حکومت کو حکم دیا تھا، جنہیں وزارت داخلہ کی طرف سے قائم ایس آئی ٹی نے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایس آئی ٹی کی سربراہی 1986 بیچ کے انڈین پولیس سروس کے افسر پرمود استھانہ کر رہے ہیں، جبکہ ریٹائرڈ ضلع و سیشن جج راکیش کپور اور دہلی پولیس کے افسر کمار گیانیش اس کے رکن ہیں۔یواین آئی