جموں//سکھ سنگت سمبل کیمپ کی ایک میٹنگ زیر صدارت راجا سنگھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی منعقد ہوئی جس میں مختلف گورداروں کے ذمہ داران اور کئی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی جن میں شرومنی اکالی دل، سکھ یونائٹیڈ فرنٹ، بھائی کنہیا نشکام سیوا سوسائٹی، آل انڈیا سکھ سٹوڈنٹس فیڈریشن، سکھ نوجوان سبھا، سکھ ویلفیئر سوسائٹی وغیرہ شامل ہیں۔ میٹنگ میں ریاستی حکومت پر الزاملگایا گیا کہ ان کے ساتھ پی ڈی پی اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جووعدے کئے تھے وہ ابھی تک وفا نہیں ہوئے ہیںجن میں پی ڈی پی کوٹہ سے ایک سکھ کو کابینہ میں شامل کرنا، قانون ساز کونسل میں کسی سکھ کو نمائندگی دینا وغیرہ شامل ہے ۔مقررین نے کہا کہ سرینگر بڈگام حلقہ کے نتائج سے پی ڈی پی کو سبق لیتے ہوئے اپنے وعدے پورے کرنے چاہئیں کیوں کہ پی ڈی پی اپنے وعدوں سے مکرنے کے کارن ہی لوگوں کا اعتماد کھو رہی ہے ۔ اس کے علاوہ مقررین نے مہنت منجیت سنگھ جی ، شرومنی ڈیرہ ننگالی صاحب پونچھ کی طرف سے منشیات کے استعمال کے خلاف شروع کی گئی مہم کی ستائش کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے اس حکمنامہ پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا جس کے تحت قومی شاہراہوں پر شراب کی دکانیں بند کرنے کےلئے کہا گیا ہے ۔ جموں کشمیر میں منصوبہ بند ڈھنگ سے چلائے جار ہے منشیات کے کاروبار پر فی الفور قدغن لگائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسمگلروں کے خلاف کڑی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مقررین میں اندر پال سنگھ، سکھونت سنگھ، سنتوکھ سنگھ، گرمیت سنگھ، سرجیت سنگھ، ہرنام سنگھ، راجندر سنگھ ، مہندر سنگھ، بابو سنگھ، ویر سنگھ، امریک سنگھ ، ہرپال سنگھ ، ہر پریت سنگھ، سرجیت سنگھ ککو او ٹی پی سنگھ شامل ہیں۔