محمد تسکین
بانہال// محکمہ تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے گرمیوں کی تعطیلات کے بعد آج یعنی منگل سے سکول کھولنے کا اعلان کیا اور سکولوں کے اوقات کار کیلئے بھی نیا ٹائم ٹیبل جاری کیا گیا۔ دیہی علاقوں میں صبح آٹھ بجے سے دوپہر بارہ بجے تک سکولوں کے اوقات مقرر کئے گئے ہیں اور اساتذہ اور بچوں کو دن کے ایک بجے سے آن لائین کلاسز کیلئے کہا گیا ہے ۔ امرناتھ یاترا کے پیش نظر جموں سرینگر قومی شاہراہ پر سویلین ٹریفک کی نقل و حرکت پر یاترا گاڑیوں کے گزرنے تک پابندی عائد رہتی ہے اور ایسے میں آج سے رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں شاہراہ کے دائیں بائیں پہاڑی علاقوں میں قائم سرکاری سکولوں تک پہنچنے کیلئے تدریسی عملہ اور طلباء کو چیلنجز کا سامنا رہنے کا خدشہ ہے اور محکمہ تعلیم کی طرف سے اعلان کردہ نظر ثانی شدہ سکول کے اوقات کار پر شاہراہ سے ہوکر کر گزرنے کے بعد عمل کرنا انتہائی دشوار ہوگا۔سکول ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ نئی ہدایت کے مطابق میونسپل حدودِ سے باہر دیہی اور پہاڑی علاقوں میں قائم سکول صبح 8:00بجے سے دوپہر 12:00بجے تک چلائے جائیں گے اور بچوں کو سکول سے جانے کے بعد ایک بجے سے آن لائین کلاسز کیلئے کہا گیا ہے ۔نئے سکول اوقات اور اسی دوران شاہراہ پر پابندیوں کی وجہ سے بانہال ، کھڑی ، رامسو ، ڈگڈول ، بیٹری چشمہ ، گام ، سیری اور رام بن کے ان طلباء ، والدین اور ٹیچروں میں یکساں طور تشویش ہے جن کا سفر شاہراہ سے ہی ہوکر جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے جھمیلےسے نکلنے کے بعد طلباء اور اساتذہ کے لیے مقررہ اوقات کے اندر اپنے سکولوں تک پہنچنا تقریباً ناممکن ہے۔کئی مقامی لوگوں اور اساتذہ نے بتایا کہ امرناتھ یاترا کے قافلوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے شاہراہ اوراس کے ملحقہ لنک سڑکوں پر صبح 7:00بجے سے ہی عام ٹریفک معطل رہتا ہے اور رام بن اور بانہال کے مختلف مقامات پر ٹریفک کو صبح 8بجے سے 11:30بجے کے درمیان چھوڑا جاتا ہے یا جب تک بالتل اور پہلگام کے راستے کے دونوں یاترا قافلے بانہال – قاضی گنڈ فورلین ٹنل کو پار نہ کرتے ہیں۔کئی اساتذہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ موجودہ شیڈول میں اساتذہ اور طلباء سے گھر واپسی کے بعد آن لائن کلاسز کی توقع کی جاتی ہے، جو کہ سفری چیلنجوں اور وقت کی پابندیوں کے پیش نظر غیر حقیقی اور زمینی صورتحال کے منافی فیصلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رام بن اور بانہال کے درمیان دور پہاڑوں پر سکول قائم ہیں اور بعض سڑک اور ٹرانسپورٹ کے بغیر ہیں اور بیشتر ہائی سکولوں اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کا فاصلہ گھنٹوں کی پیدل مسافت سے طے ہوتا ہے اور ایسی صورت حال میں ایک گھنٹے بعد یعنی ایک بجے سے کیسے طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے وزیر تعلیم سکینہ ایتو سے اپیل کی کہ کہ وہ ضلع رام بن خاصکر شاہراہ سے ہو کر جانے والے سکولوں میں پہلے والے ہی اوقات کار کو جاری رکھیں تاکہ امرناتھ یاترا کے ٹریفک اور سکول ٹائمنگ میں فرق بنا رہے اور طلباء اور اساتذہ بغیر کسی دشواری کے سکولوں میں پہنچ سکیں ۔