سرینگر// اسکولوں کی حفاظت کے حوالے سے کئے جارہے سرکاری دعوئوں سے ناخوش عدالت عالیہ نے تعلیمی اداروں کی حفاظت میں ابھی تک موثر اور فعال طریقہ کار اپنائے جانے میں غیر سنجیدگی کامظاہرہ کرنے پر ریاستی انتظامیہ کو زبردست جھاڑ پلائی ۔عدالت عالیہ نے ترش لہجے میں کہا کہ صرف کاغذات پر اس حوالے سے اقدامات کا ذکر کرنے سے زمینی صورتحال میں تبدیلی نہیں آسکتی ہے ۔جسٹس راما لنگم سدھاکر اور جسٹس علی محمد ماگرے پر مشتمل ڈویژن بنچ کے سامنے مفاد عامہ کے تحت درج عرضی پر سماعت ہوئی ۔اس موقعے پر سرکار کی طرف سے سکولوں کی حفاظت کے حوالے سے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی ۔جس میں حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ سرکار کی طرف سے سکولوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں تاہم ڈویژن بنچ نے سرکاری دعوے کو نا مکتفی قرار دیتے ہیوئے کہا کہ اگر سرکار کی طرف سے اس ضمن میں موثر اقدامات ہوئے تھے ،تو اسکے بعد دو مزید سکولوں کو نذر آتش کرنے کی کوششیں کیوں کر ہوئیں ’’۔ڈویژن بنچ نے اپنا لہجہ ترش کرتے ہوئے سرکاری وکلاء سے پوچھا کہ ’’آپ کے افسران اور عملہ اس وقت کہا تھا جب مزید دو سکولوں کو جلانے کی کوشش کی گئی ۔کاغذات پر تعمیلی رپورٹ کافی نہیں ہے ،ہم سکولوں کو حفاظت فراہم کرنے کے بارے میں متفکر ہیں‘‘۔واضح رہے کہ اپنے تعمیلی رپورٹ میں ڈویژنل کمشنر کشمیر نے عدالت کو ان اقدامات کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں جو سکولو ں کی حفاظت کے حوالے سے کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے متعدد مقامات پر کنٹرول روم قائم کئے ہیں جو متعلقہ پولیس تھانوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے اس معاملے میں دیہی کمیٹیوں ،سرپنچوں ،پنچوں اورلمبرداروں کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے ۔صوبائی کمشنر نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ عوام کی طرف سے اسکولوں کو حفاظت فراہم کرنے میں تعاون فراہم ہورہا ہے اور ۱یسے11واقعات میں6مقامات پر ہی سکولوں کو نقصان پہنچایا گیا ۔اس موقعے پر عدالت عالیہ نے کہاکہ سکولوں کے تحفظ کیلئے کنٹنجنٹ پیڈ ملازمین کی خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں تاہم اسکے لئے ان کے مشاہروں اور تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ۔اس دوران ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن نے عدالت کو بتایا کہ کنٹنجنٹ پیڈ ملازمین کے مشاہروں میں اضافہ کیلئے انہوں نے سرکار کو لکھا ہے ۔یاد رہے کہ عدالت عالیہ نے سکولوں کو نذر آتش کرنے کے حوالے سے سامنے آئی میڈیا رپوٹوں کانوٹس لیتے ہوئے اس ضمن میں سرکار سے سخت اقدامات کرنے کاحکم دیا تھا ۔