Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

سکولوں کی اَپ گریڈیشن

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 11, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
4 Min Read
SHARE
ریاستی انتظامی کونسل کی طرف سے حال ہی میں 228سکولوں کادرجہ بڑھانے کو منظوری دی گئی جس سے کئی علاقوں کوجہاں ان کا جائز حق ملاتو وہیں کئی علاقے اس عمل میں نظرانداز بھی ہو گئے ہیں، جہاں کے لوگ سراپا احتجاج ہیں اور وہ منصفانہ بنیادوں پر سکولوں کا درجہ بڑھانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔واضح رہے کہ ریاستی انتظامی کونسل نے دو ہفتے قبل ریاست کے مختلف اضلاع کے 228سکولوں کادرجہ بڑھانے کو منظوری دی۔ 87تعلیمی اداروں کو ہائی سکول سے ہائراسکینڈری سکول کادرجہ دیاگیاجن میں 42جموں جبکہ 45سکول کشمیر صوبہ میں واقع ہیں ۔ اسی طرح سے انتظامی کونسل نے 123مڈل سکولوں کادرجہ بڑھانے کو بھی منظوری دی جن میں سے 58جموں جبکہ 65کشمیر صوبہ میں واقع ہیں ۔اس کے علاوہ مرکزی معاونت والی سکیم سماگرہ شکشا کے تحت 18سکولوں کادرجہ بڑھایاگیا ۔گورنر انتظامیہ کے اس اقدام پر ایک طرف کچھ علاقوں میں جشن منایاجارہارہے تودوسری طرف نظرانداز کئے گئے علاقوں کے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔خاص طور پر خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب میں نظرانداز کئے گئے علاقوں میں زبردست غم وغصہ پایاجارہاہے اورمقامی لوگوںکا الزام ہے کہ یہ فیصلے غیر منصفانہ بنیادوں پر ہوئے ہیں اور کچھ مستحق علاقوں کو نظرانداز کردیاگیاہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پہاڑی علاقوں میں ایک ہائر اسکینڈری سکول سے دوسرے ہائراسکینڈری سکول تک میلوںکافاصلہ ہوتاہے اور اسی طرح سے دور دور تک کہیں مڈل تو کہیں ہائی سکول نہیں ملتے ۔ایسے حالات میں طلباکو پہلے تو ہائی سکول اور پھراس کے بعدہائراسکینڈری سکول کی تعلیم کیلئے گھنٹوں پیدل سفر طے کرناپڑتاہے۔اگرچہ حالیہ کچھ برسوں سے کئی تحصیل صدر مقامات پر کالجوں اور دیگر علاقوں میں ہائراسکینڈری سکولوں کے قیام سے بہت بڑی تعداد میں طلباکی مشکلات کاازالہ ہواہے تاہم اب بھی بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں مزیدہائی اور ہائراسکینڈری سکولوں کی ضرورت ہے۔ا ن دونوں خطوں کے جغرافیائی خدوخال پہاڑی ہیں،جہاں کے طلباکو ہائی سکول کے بعد کی تعلیم کیلئے یاتو گاڑیوں میں دھکے کھانے پڑتے ہیں یاپھردشوار گزار راستوں سے ہوکر گزرناپڑتاہے اور ان کا زیادہ تر وقت سکول آنے اور جانے میں بیت جاتاہے لہٰذا وہ اس مسابقتی دور میں شہروں کے طلبا کے ساتھ تعلیمی میدان میں مقابلہ کرنے کے قابل ہی نہیں بن پاتے۔بے شک حکومت تعلیمی شعبے کو ترجیح دے رہی ہے اور دور افتادہ اور پہاڑی علاقوں میں کئی نئے اداروں کا قیام عمل میں لایاگیاہے تاہم لوگوں کی شکایت ہے کہ یہ ادارے منصفانہ بنیادوں پر قائم نہیں ہوئے اورنہ ہی ان کے قیام کے وقت آبادی ،محل وقوع اور جغرافیائی محل وقوع کے حقائق کو مد نظر رکھاگیا۔جیساکہ ہر زمانے میں تعلیم کو ہرشعبے پر فوقیت دی گئی ہے ،ریاست جموں وکشمیر میں بھی اس شعبے کو بہر صورت سب سے زیادہ اہمیت ملنی چاہئے جس کیلئے ضروری ہے کہ طلباکو بنیادی ڈھانچہ فراہم ہو اور اداروں کے قیام کے ساتھ ساتھ ان میں بنیادی سہولیات جیسے پانی و بجلی کی فراہمی ،طلباکے بیٹھنے کیلئے عمارت کا انتظام اور ہر ایک سکول میں بیت الخلاکی تعمیر کو یقینی بنایاجاناچاہئے۔ساتھ ہی ضرورت کے مطابق نظرانداز کئے گئے علاقوں میں نئے تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں تاکہ دور دراز اور پہاڑی اضلاع کے طلباکو بھی مقامی سطح پر تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل سکے اور انہیں اپنا زیادہ تر وقت سکول آنے اور جانے میں نہیں بلکہ درس و تدریس پر صرف کرنے کےلئے میسر آسکے۔خاص طور پر پہاڑی اور دور درازخطوں، خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب، کو ترجیح دی جائے اورسکولوں کے قیام کے وقت انصاف کے سبھی تقاضے پورے کئے جائیں۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو اب انصاف ملے گا: منوج سنہا
تازہ ترین
کولگام میں امرناتھ یاترا قافلے کی تین گاڑیاں متصادم: 10 سے زائد یاتری زخمی
تازہ ترین
امرناتھ یاترا:بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 7 ہزار 49 یاتریوں کا بارہواں قافلہ روانہ
تازہ ترین
13 جولائی: پائین شہر کے نوہٹہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پابندیاں عائد، لیڈران گھروں میں نظر بند

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?