عشرت حسین بٹ
پونچھ//جموں و کشمیر کی وزیر صحت و تعلیم سکینہ ایتو نے ہفتہ کے روز پونچھ ضلع کے منڈی علاقے کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے متعدد اہم ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے سب ضلع ہسپتال منڈی میں جدید سہولیات سے آراستہ ڈائلسسز وارڈ کا افتتاح کیا اور ساتھ ہی گورنمنٹ ڈگری کالج منڈی کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔اس موقع پر سکینہ ایتو کے ہمراہ ممبر اسمبلی پونچھ اعجاز جان، مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران، مقامی عوام اور عوامی نمائندے بھی موجود تھے۔سکینہ ایتو نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تدریسی اور طبی عملے کی کمی ایک وراثت میں ملی ہوئی پریشانی ہے، جس کا سامنا موجودہ حکومت کو کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ موجودہ حکومت اس بحران سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ عام لوگوں کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات بہتر انداز میں فراہم کی جا سکیں۔انہوں نے خاص طور پر اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو لے کر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہاک’’اسکولوں میں تدریسی عملے کی شدید قلت کی وجہ سے تعلیم کا معیار متاثر ہو رہا ہے، لیکن ہم اس معاملے پر سنجیدہ ہیں اور جلد ہی جنرل لائن ٹیچرز کی منجمد اسامیوں کو بحال کر کے تدریسی ڈھانچے کو مضبوط کیا جائے گا‘‘۔وزیر موصوفہ نے جموں و کشمیر میں پچھلے کئی برسوں کے دوران ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کئے گئے دعوؤں کو صرف زبانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ زمینی سطح پر عوام تباہی کا شکار رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب جبکہ ایک عوامی حکومت وجود میں آئی ہے، تو آہستہ آہستہ عوامی مسائل کا حل نکالا جا رہا ہے۔سکینہ ایتو نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں جن مسائل اور بحرانوں کا سامنا ریاست کو کرنا پڑا ہے، ان کا ازالہ چند دنوں یا مہینوں میں ممکن نہیں ہے، لیکن حکومت نے اس سمت میں عملی قدم اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے منڈی کے عوام کو ڈگری کالج کی نئی عمارت اور ڈائلسز وارڈ کی سہولت ملنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ یہ اقدامات علاقے کے نوجوانوں اور مریضوں کیلئے امید کی کرن ثابت ہوں گے۔
رہبرِ تعلیم ٹیچرز فورم کا وفد وزیر تعلیم سے ملاقی
حسین محتشم
پونچھ// جموں و کشمیر رہبرِ تعلیم ٹیچرز فورم پونچھ کے وفد نے فورم کے ضلع صدر حمید نباض کی قیادت میں وزیرِ تعلیم سکینہ ایتو سے ملاقات کی۔اس دوران وفد نے وزیر موصوفہ کے سامنے پونچھ میں تعلیمی نظام سے متعلق کئی اہم مسائل اٹھائے۔وفد نے خاص طور پر سنگل ٹیچر اسکولوں کی صورتحال، اساتذہ کی ریشنلائزیشن، مڈ ڈے میل کی لاگت میں اضافہ، رہبرِ تعلیم اساتذہ کے حق میں ٹرانسفر پالیسی، اسکول ٹائمنگ میں تبدیلی، پروموشن لسٹ میں تاخیر اور IGNOU کے ذریعے بی ایڈ کے دوبارہ مواقع فراہم کرنے ، مڈ ڈے میل کی اجرت کی واگزاری جو کی 7 ماہ سے رکی ہے، ٹیچر انچارج کو دکانداروں سے گالیاں پڑتی ہیں جیسے مطالبات پیش کئے۔وفد نے مطالبہ کیا کہ ان مسائل پر فوری عملی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ تعلیمی نظام بہتر ہو سکے۔ وزیرِ تعلیم نے وفد کو یقین دلایا کہ ان تمام مسائل جن کی پرزور حمایت ایم ایل اے اعجاز جان نے بھی کی اس پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور جلد از جلد ان کے حل کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔وزیرِ تعلیم نے وفد کو ریشنلائزیشن کے حوالے سے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس پر کام جاری ہے تاہم ضلع صدر حمید نباز نے پونچھ میں ریشنلائزیشن کا عمل ابھی تک شروع نہیں ہونے کی جانکاری دی۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی سیشن ختم ہونے والا ہے اور صرف دو ماہ باقی ہیں۔ طلباء کو صحیح طریقے سے تعلیم نہیں مل رہی، سنگل ٹیچر اسکول بدترین حالات سے دوچار ہیں اور اساتذہ پر غیر تدریسی سرگرمیوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے، جس سے براہ راست طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ وہ فوری طور پر زونل و ضلع آفیسران کی میٹنگ بلا کر ضروری ہدایات جاری کریںگی۔وفد نے اسکول اوقات کار کے حوالے سے بھی مطالبہ کیا کہ موجودہ وقت صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک رکھا گیا ہے، جس سے طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ لہٰذا اسکول ٹائمنگ کو صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک کیا جائے تاکہ طلباء کو سہولت میسر ہو اور تعلیمی سرگرمیاں بہتر طریقے سے جاری رہ سکیں۔وفد میں یوْٹیْ چیف میڈیا ایڈوائزر ایم ایم پٹھان و زونل صدر منڈی نشاط تانترے بھی شامل تھے۔