سرینگر//امتحانات سے قبل تعلیمی اداروں سے فورسز کا انخلا شروع ہو رہا ہے جبکہ اسکول انتظامیہ نے پولیس کے اعلیٰ افسران اور صوبائی انتظامیہ سے بھی اس سلسلے میں تحریری طور پر مدد طلب کرتے ہوئے آئی جی کشمیر کے نام مکتوب روانہ کیا۔محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رواں ایجی ٹیشن کے دوران بی ایس ایف ،سی آر پی ایف اور ایس ایس بی کی جانب سے وادی کے 7سکولوں پر قبضہ کیا گیا تھا تاہم امتحان نزدیک آنے اور حالات میں قدربہتری کے بعد تمام سکولوں سے فورسز کا انخلاء ہو رہا ہے اور جن سکولوں میں ابھی بھی فورسز کے اہلکار ہیں ،وہاں پر سکول انتظامیہ نے پولیس کی مدد سے اُن کو وہاں سے نکالنے کیلئے مہم تیز کر دی ہے ۔افسر نے کہا کہ کل تک تمام سکولوں سے فورسز کا انخلاء مکمل ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر نے ایک خط آئی جی کشمیر کو ارسال بھی کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امتحان کے دوران انہیں تمام سکول فوج سے خالی چاہئیں ۔معلوم رہے کہ وادی میں رواں ایجی ٹیشن کے دوران فورسز نے اگست مہینے سے ابتک 7سکولوں میں اپنے کیمپ قائم کئے ہیں۔ ان سکولوں میں ہائی سکنڈی سکول کوٹھی باغ ، گورنمنٹ مڈل سکول گپت گنگا نشاط ، گورنمنٹ ہائی سکنڈری سکول شالیمار اور ایم پی ماڈل گورنمنٹ ہائی سکنڈی سکول باغ دلاور خان کے علاوہ گاندربل میں ڈائٹ گاندربل کی عمارت کو فوج نے اپنی قبضے میں لیا تھا ۔