عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کرائم برانچ کشمیر نے جمعہ کو میڈیکل سائنسز صورہ کے سابق ڈائریکٹر اور سابق انتظامی افسر کے خلاف آنکولوجی کے پروفیسر کے انتخاب میں دھوکہ دہی کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی۔اقتصادی جرائم ونگ(کرائم برانچ کشمیر)کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے کیس نمبر 08/2019سیکشن 5(2) PC ایکٹ میں چارج شیٹ پیش کی ہے۔ پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر نے محمد شفیع ملہ(اس وقت کے ایڈمنسٹریٹو آفیسر (پالیسی اور ڈاکٹر اے جی آہنگر(اس وقت کے ڈائریکٹر) کے خلاف ایڈیشنل اسپیشل جج انسداد بدعنوانی کشمیر کی عدالت میں مقدمہ درج کیا۔کیس کے مختصر حقائق بتاتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کرائم برانچ کو ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی کہ ڈائریکٹر سکمز نے غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے ایک نااہل شخص کو پروفیسر سرجیکل آنکولوجی کے عہدے کے لیے اہل بنایا ۔
مزید یہ الزام لگایا گیا کہ جس عہدہ کے لیے انتخابی عمل پر جموں و کشمیر کی معزز ہائی کورٹ نے پہلے ہی روک لگا دی تھی، اس کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس عہدے کے لیے نااہل امیدوار کے انتخاب میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈائریکٹر نے دھوکہ دہی سے دوبارہ اشتہار دیا تھا۔ اختیارات اور سرکاری عہدہ کے غلط استعمال کی معلومات پر ابتدائی جانچ کی گئی جو فوری طور پر مقدمہ کے اندراج پر منتج ہوئی۔ملزمان کے خلاف سیکشن 418، 420، 466، 511 آر پی سی r/w سیکشن 5(2) پی سی ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم قائم اور ثابت ہو چکے ہیں اور اسی کے مطابق چارج شیٹ کو ایڈیشنل سپیشل جج اینٹی کرپشن کی معزز عدالت میں پیش کیا گیا۔