عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// منشیات کی لت اور غیر قانونی سمگلنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف اتحاد کے ایک طاقتور مظاہرے میں سکمز میڈیکل کالج بمنہ نے منشیات کی لت اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیاجس میں ممتاز شخصیات اور ابھرتے ہوئے طبی پیشہ ور افرادنے اس اہم مسئلے سے نمٹنے کیلئے اکٹھے کوششیں کرنے پر زور دیا۔’’لوگ سب سے پہلے: بدنامی اور امتیازی سلوک کو روکیں، روک تھام کو مضبوط بنائیں‘‘کے موضوع کے تحت کالج کے آڈیٹوریم کو بات چیت، حل اور تحریک کیلئے ایک پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا۔ گورنر کے سابق مشیر خورشید احمد گنائی اور سکمزڈیمڈ یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر بشیر احمد لاوے سمیت مہمانوں نے اس مقصد کیلئے اپنی آراء پیش کیں۔
ماہرین نے منشیات کی لت میں خطرناک حد تک اضافے پر توجہ دی، سامعین کو افراد، خاندانوں اور مجموعی طور پر معاشرے پر ہونے والے تباہ کن اثرات سے روشناس کرایا۔واضح پیغام یہ تھا کہ نشہ کی لت کوئی انتخاب نہیں ہے، بلکہ ایک عارضہ ہے جو ہمدردی اور ہمدردانہ علاج کا متقاضی ہے۔سکمز بمنہ شعبہ میں نفسیات کے سربراہ پروفیسرڈاکٹر عبدالماجدنے جامع آگاہی مہموں کے ذریعے احتیاطی حکمت عملیوں اور ابتدائی مداخلت کی وکالت پرزوردیا۔ خاندانوں اور برادریوں کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے دوبارہ اس لت میں مبتلا ہونے کے خلاف متحدہ محاذ پر زور دیااور کہاکہ یہ ایک مشترکہ چیلنج ہے۔ ڈاکٹر ماجد نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی توانائی کو کھیلوں اور تفریحی سرگرمیوں میں ڈالیںاور انہیں اپنی جدوجہد کیلئے ایک مثبت راستہ پیش کریں۔
خورشید گنائی نے منشیات کے استعمال پر تحقیق میں اضافے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان سنگین پیچیدگیوں کی طرف توجہ مبذول کروائی جو اکثر نشے کے ساتھ ہوتی ہیں، بشمول نفسیاتی امراض، ہیپاٹائٹس بی اور سی، اور یہاں تک کہ ایچ آئی وی ایڈز۔سکمز میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر عرفان ربانی نے کالج کے اندر ذہنی صحت کی سہولیات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ ایسا کرنے سے انہوںنے بیماری کے بوجھ میں کمی اور کمیونٹی کیلئے ایک روشن مستقبل کا تصور کیا۔
دیگر مقررین بشمول غلام جیلانی نحوی، ڈاکٹر بشیر احمد ڈار، ڈاکٹر نگہت جبین، ڈاکٹر محمد معروف شاہ اورظفر اقبال سمیت ہر ایک مقرر نے نشہ کی روک تھام، سپورٹ نیٹ ورکس اور خاتمے کے ایک منفرد پہلو کو اجاگر کیا ۔ پینل ڈسکشن کے اختتام پرمیڈیکل کالج کے میڈیکل طلباء کیلئے پوسٹر اور پریزنٹیشن مقابلے میں اپنی صلاحیتوں اور علم کا مظاہرہ کرنے کیلئے سٹیج ترتیب دیا گیا۔ کمرہ تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات سے گونج اٹھا، کیونکہ مستقبل کے ڈاکٹروں نے نشے اور روک تھام کی حکمت عملیوں پر اپنی تحقیق پیش کی۔ جیتنے والوں کویادگاری نشانات اور توسیفی اسناد سے نوازا گیا۔