Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

سکالر شپ اسکینڈل

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 9, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
4 Min Read
SHARE
بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کا شمارریاست کی اہم جامعات میں ہوتاہے جس نے بہت ہی قلیل مدت میں نام کمایاہے لیکن جس طرح اس یونیورسٹی کی  پہچان بنی اسی قدر دو سال قبل سامنے آنے والاسکالر شپ اسکینڈل  اس کی بدنا می کا سبب بھی بنا ۔ یہ بدنامی اس وجہ سے دو چند ہو رہی ہے کہ دو سال اور چند ماہ کا عرصہ بیت جانے کے باوجود  بھی اس سکینڈل پر ہورہی انکوائری مکمل نہیں ہوپائی اور نہ ہی اس بارے میں کوئی  رپورٹ منظر عام پر لائی گئی ۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی میں  یہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے اور انتظامیہ کو حالات قابو کرنے کیلئے پولیس کا سہارا بھی لیناپڑا لیکن پھر بھی جب حالات ٹھیک نہیںہوئے تو  یونیورسٹی  انتظامیہ کو درس و تدریس کا نظام ہی کچھ عرصہ کیلئے بند کرنا پڑا تھا ۔ اس احتجاج کے نتیجہ میں یونیورسٹی کے اس وقت کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کو بھی تبدیل کردیاگیا اور ایک ملازم کو معطل ہوا۔اس معاملے کی تحقیقات کررہی پولیس ٹیم نے یہ یقین دلایاتھاکہ انکوائری کا کام جلد از جلد مکمل کرکے رپورٹ سامنے لائی جائے گی اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی لیکن نہ جانے ایسی کیا رکاوٹیں درپیش ہیں جو پولیس اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی تحقیقاتی عمل کو مکمل نہیں کرپائی ہے اور طلباء و یونیورسٹی کے عملے کو آج بھی اس رپورٹ کا انتظار ہے ،جو دو سال پہلے ہی منظر عام پر آجانی چاہئے تھی ۔تب پولیس نے ایف ایس ایل   کے ذریعے جانچ کے لئے نمونے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر تمام شواہد بھی اکھٹے کرلئے تھے اور یہ اندازہ لگایاجارہاتھاکہ اس سکینڈل میں کئی بڑے نام بھی ملوث ہوسکتے ہیں لیکن افسوسناک طور پر یہ رپورٹ ہی تعطل کاشکار بنادی گئی ہے ۔مالی بے ضابطگیوں والے اس اسکینڈل کی وجہ سے جہاں یونیورسٹی کی شبیہ مسخ ہوئی وہیں طلباء کا حق بھی مار لیاگیا اور سبھی کو یہ امید تھی کہ ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے گامگر ایسا ابھی تک نہیںہوا جس سے پولیس انتظامیہ پر سوالیہ  لگ رہاہے ۔انصاف کا تقاضہ یہ تھاکہ معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ منظر عام پر لائی جاتی اور سب پر یہ واضح ہوجاتاکہ اس معاملے  کی کیا حقیقت ہے۔ کوئی اس میں  ملوث ہے یاپھر کسی کو سازش کا نشانہ بنایاجارہاہے تاہم تحقیقاتی ایجنسیوں نے ماضی کی روایات برقرار رکھتے ہوئے اس اسکینڈل کے حوالے سے بھی انتہائی درجہ کی لاپرواہی کا مظاہرہ کیاہے ۔اگر تحقیقات مکمل کرکے ملوثین کے خلاف کارروائی کی جاتی تو یقینا اس حوالے سے پائے جارہے شکوک وشبہات دور ہوجاتے اورلوگوں کا اعتماد اس ادارے پر مکمل طور پر بحال ہوجاتالیکن ایسا نہ کرکے پولیس نے اس سوچ کو تقویت دی ہے کہ ضرور دال میں کچھ نہ کچھ کالاہے ۔بلاشبہ پولیس نے تحقیقات مکمل کرنے میں بہت تاخیر کردی ہے لیکن پھر بھی وقت ختم نہیںہوگیا بلکہ ابھی بھی اس بارے میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ منظر عام پر لائی جانی چاہئے جس سے نہ صرف طلباء کو انصاف ملے گابلکہ آئندہ ہرکوئی ایسا کارنامہ انجام دینے سے گریز کرے گا۔اب بھی اساتذہ اور طلباء کو اس بات کا انتظار ہے کہ پولیس رپورٹ سامنے لائے گی اور انہوںنے ایسا نہ ہونے پر احتجاج کا انتباہ بھی دیاہے اس لئے لازمی بن گیاہے کہ پولیس اپناکام ایمانداری سے مکمل کرے اور رپورٹ کو دبارکھے جانے کے بجائے منظر عام پر لایاجائے ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔60سے 80فیصد بچے موبائل فون کے عادی صرف 10فیصد تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال
کشمیر
ایل جی کا پہلگام میں ننون بیس کیمپ کا دورہ پاکستان ہمارے اتحاد کو توڑنے کا متمنی
کشمیر
حکومت منشور کا 1فیصد بھی پورا نہ کر سکی ۔ 13جولائی سرکاری چھٹی قرار دی جائے:الطاف بخاری
کشمیر
سکولوں کی گرمائی چھٹیاں ختم اوقات کار تبدیل، مارننگ کلاسز ہونگے
کشمیر

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?