عظمیٰ نیوز سروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے غیر معمولی ترقی کے سفر میں سکاسٹ کشمیر کے اہم شراکت کی تعریف کی۔ منوج سنہا نے راج بھون میں سکاسٹ کشمیر کی 34ویں یونیورسٹی کونسل میٹنگ کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زرعی یونیورسٹیوں کے جدت پر مبنی اقدامات اور جامع نقطہ نظر علم ، ٹیکنالوجی اور پائیدار زرعی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔میٹنگ میں سکاسٹ کو زرعی تعلیم، اختراعات، کاروباری شخصیت، قیادت اور تحقیق کے لیے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر ترقی دینے کے لیے مستقبل کے جامع روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور سکاسٹ کو زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں کئی بہترین مراکز کا گھر بنانا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کسانوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تحقیق اور اختراع کو لیبارٹری سے فیلڈ تک لے جانے پر زور دیا۔ انہوں نے طلبا کے لیے مختصر ہنر مندی کے تربیتی کورسز اور پیداوار کے فرق پر تفصیلی مطالعہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔میٹنگ میں سٹارٹ اپس اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات پر بھی غور کیا گیا، سمارٹ اور ذہین کاشتکاری کے طریقوں کو چلانے کے لیے نئے فرنٹیئر ایریاز کھولنے کے علاوہ قومی اہداف اور ترجیحات کے مطابق یونیورسٹی کے اہداف اور مینڈیٹ کو دوبارہ ترتیب دینے پر بھی غور کیا گیا۔کونسل نے اجلاس کے دوران پیش کیے گئے ایجنڈے کے مختلف نکات کو اصولی منظوری دی جس میں سنٹر آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ مشین لرننگ ان ایگریکلچر ،سکاسٹ انوویشن، انکیوبیشن اینڈ انٹرپرینیورشپ سنٹر اور FOH، شالیمار میں ڈویژن آف ایگرو میٹرولوجی قائم کرنے کا قیام شامل ہے۔