سمت بھارگو // راجوری//جموں پونچھ شاہراہ پر ناڑیاں گائوں کے قریب سڑک حادثہ میں ایک مقامی شخص کی موت کے بعد لوگ سڑکوں پر اتر آئے اور مظاہرے شروع کردئیے جس کے نتیجہ میں قریب 5گھنٹے تک مصروف شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت بند رہی۔ ذرائع نے بتایا کہ 55سالہ موہن سنگھ ولد پریتم سنگھ ساکن ناڑیاں رات 9بجے کے قریب اپنے سکوٹر پر سوار جا رہا تھا کہ کسی نامعلوم گاڑی کی زد میں آکر شدید زخمی ہو گیا۔ اسے فوری طور پر سب ضلع ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ بدھ کی صبح اہل خانہ ، رشتہ داروں اور قرابت داروں نے لاش کو شاہراہ پر رکھ کر احتجاجاًدھرنا دیا جس کے نتیجہ میں جموں پونچھ شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت بند ہو کر رہ گئی۔ ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر رجاوری اور ایس ڈی پی او نوشہرہ موقع پر پہنچے اور لوگوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کی تاہم ناکام رہے ۔ پولیس کے خلاف نعرہ بازی کر رہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ حادثہ ہوئے 12گھنٹے سے زائد عرصہ گذر چکا ہے لیکن ابھی تک پولیس اس حادثہ میں ملوث گاڑی کی نشاندہی نہیں کر پائی ہے ۔ پانچ گھنٹے سے زائد عرصہ تک مظاہرہ جاری رہا جس کے بعد ایس ایس پی راجوری راجیشور سنگھ اور ایڈیشنل ڈی سی ممتاز علی موقعہ پر پہنچے اور لوگوں کو یقین دلایا کہ پولیس نے معاملہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور عنقریب ہی قصور وار ڈرائیور کو گرفتار کر لیا جائے گا، اس یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا اٹھا لیا۔ پانچ گھنٹے تک جام لگے رہنے سے سینکڑوں مسافر درماندہ ہو کر رہ گئے وہ پولیس اور انتظامیہ کو ان کی نااہلی کے لئے کوس رہے تھے جو بروقت مظاہرین کو مطمئن نہ کر سکے جس کی وجہ سے لوگوں کو دن بھر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔