عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//حکومت ہند نے منگل کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر پورے ملک میں سڑک حادثات کے شکار اشخاص کیلئے کیش لیس ٹریٹمنٹ اسکیم (بغیر نقد علاج منصوبہ)نافذ کر دیا ہے۔ اس کے تحت سڑک حادثہ کے شکار ہر شخص کو فی حادثہ زیادہ سے زیادہ 1.5لاکھ روپے تک کا مفت علاج مل سکے گا۔ وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہ کے ذریعہ جاری گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ منصوبہ 5مئی 2025سے نافذ ہو گیا ہے۔وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن و شاہراہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی بھی شخص کو موٹر گاڑی کے سبب سڑک حادثہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو اسے اس منصوبہ کے تحت ملک کے کسی بھی حصے میں علاج کی مفت سہولت ملے گی۔ یعنی حادثہ کے شکار شخص کو سرکاری یا نامزد ہسپتالوں میں علاج کیلئے کوئی پیسے ادا نہیں کرنے ہوں گے۔ اس منصوبہ کے تحت متاثرہ شخص کو حادثہ کی تاریخ سے اگلے 7 دنوں تک زیادہ سے زیادہ 1.50 لاکھ روپے تک کا مفت علاج دیا جائے گا۔ یہ سہولت صرف ان ہسپتالوں میں پوری طرح نافذ ہوگی جو حکومت کے ذریعہ نامزد کیے گئے ہیں۔اگر کسی وجہ سے سڑک حادثہ کے شکار شخص کو نامزدہسپتال نہیں مل پاتا ہے اور علاج کسی دیگر اسپتال میں کرایا جاتا ہے، تو اس حالت میں اس اسپتال میں صرف مستحکم حالت تک کا علاج ہی اس منصوبہ کے دائرے میں آئے گا۔ اس بارے میں الگ سے گائیڈلائنس جاری کی گئی ہیں۔ اس منصوبہ کو نافذ کرنے کی ذمہ داری نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کو سونپی گئی ہے۔ یہ ادارہ پولیس، اسپتالوں اور ریاستی سطح کی ہیلتھ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ منصوبہ کو اثرانداز طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔دی گئی جانکاری کے مطابق ہر ریاست یا مرکز کے زیر انتظام خطہ میں اسٹیٹ روڈ سیفٹی کونسل اس منصوبہ کی نوڈل ایجنسی ہوگی۔ یہ کونسل اس بات کی نگرانی کرے گی کہ منصوبہ کو ٹھیک سے نافذ کیا جائے، اسپتالوں کو منصوبہ سے جوڑا جائے، متاثرین کا علاج ہو اور ادائیگی کا عمل صحیح طریقے سے چلے۔ اس منصوبہ کی نگرانی کے لیے مرکزی حکومت ایک اسٹیئرنگ کمیٹی (نگرانی کمیٹی)بھی تشکیل دے گی، جو یہ یقینی بنائے گی کہ منصوبہ پر صحیح طریقے سے عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔