نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور سابق مرکزی وزیر سبرامنیم سوامی کی اجودھیا اراضی تنازعہ پر داخل عدالت معاملے کی جلد سماعت سے سپریم کورٹ نے آج انکار کر دیا ۔ سپریم کورٹ نے مسٹر سوامی کی معاملے کی جلد سماعت کی درخواست ماننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں فریق بھی تسلیم نہیں کیا اور وقت کی کمی کو جواز بنا کر معاملے کی جلد سماعت کی سے انکار کر دیا۔فریقین کی دلیل تھی کہ مسٹر سوامی اس مقدمے میں فریق ہی نہیں ۔عدالت نے جب مسٹر سوامی سے کہا کہ ''ہمیں آپ نے یہ نہیں بتایا کہ آپ اس اہم مقدمے میں فریق نہیں تو مسٹر سوامی نے بھی تسلیم کیا کہ وہ اس مقدمے میں فریق نہیں ہیں لیکن اسے وہ مذہبی عقیدے کا معاملہ سمجھتے ہیں اس لئے جلد سماعت کی درخواست گزار ہیں۔ مسٹر سوامی نے کہا کہ ان کا اس تنازعہ میں پراپرٹی سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔ انہوں نے درخواست صرف اپنے عبادت کرنے کے حق کی وجہ سے دائر کی ہے ۔ فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد چیف جسٹس جگدیش سنگھ کھیھر نے معاملے کی فوری سماعت سے انکار کر دیا۔ واضح ر ہے کہ اسی ماہ سپریم کورٹ نے اجودھیا تنازعہ کا حل باہمی بات چیت کے ذریعے نکالنے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر وہ میان کاری کے لیے تیار ہے ۔ اس سے پہلے بھی اس معاملے کے اہم درخواست گزار مرحوم محمد ہاشم انصاری کے بیٹے نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر مسٹر سوامی کی طرف سے معاملے کے وابستگان تمام فریقوں کو کچھ بتائے بغیر فوری سماعت کی مانگ کی مخالفت کی تھی۔غور طلب ہے کہ اجودھیا عبادتگاہ کیس کے سب سے پرانے درخواست گزار ہاشم انصاری[95] کا گزشتہ سال جولائی میں انتقال ہو گیا تھا۔ مرحوم کو دل کا عارضہ لاحق تھا۔