نئی دہلی//سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور ریزو بینک سے آج یہ جاننا چاہا کہ کیا 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹوں کو تبدیل کرنے کے لئے ایک موقع دیا جا سکتا ہے ؟چیف جسٹس جے ایس کیہر کی صدارت والی بنچ نے پوچھا کہ اپنا نوٹ تبدیل نہ کرنے کے تناظر میں معقول وجہ دینے والوں کو کیا ایک اور موقع دیا جا سکتا ہے ؟ عدالت نے اس بارے دو ہفتوں کے اندر جواب دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا، ''آپ نے (مرکز نے ) ایسے لوگوں کو ایک موقع فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ آپ اپنی زبان سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے ''۔ مرکزی حکومت نے اس بابت سماعت کی اگلی تاریخ 18 جولائی تک جوابی حلف نامہ دائر کرنے کی بات کہی۔ جسٹس کیہر نے سماعت کے دوران کہا کہ اگر کوئی شخص یہ ثابت کر دیتا ہے کہ اسے 31 دسمبر تک اپنے پیسے تبدیل کرنے میں حقیقی مسئلہ تھا، تو انہیں ایک موقع دیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا، ''آپ (مرکز) مناسب طریقے سے کی گئی کسی شخص کی کمائی کو یوں ہی بیکار نہیں جانے دے سکتے ''۔ اس پر سالیسٹر جنرل رنجیت کمار نے کہا کہ مرکزی حکومت مختلف امور کے تناظر میں غور کرنے کے لئے تیار ہے ، لیکن عدالت کو ہر کسی کو نوٹ تبدیل کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے ہدایات نہیں دینا چاہئے ۔