عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر/جی پی او ریذیڈنسی روڈ سے ہری سنگھ ہائی سٹریٹ تک پھیلے سٹی سینٹر بازاروں کے تاجروں اور دیگرمتعلقین نے کل وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو ایک تفصیلی میمورنڈم پیش کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد تاجر برادری کو یقین دلایا کہ ابھارے گئے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے گا اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔تجارتی میمورنڈم میں جن اہم مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے ان میں پبلک ٹرانسپورٹ کی رسائی سر فہرست ہے ۔میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ پانتہ چھوک پر پبلک ٹرانسپورٹ کے راستوں کو موڑنے سے صارفین کی آمد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ خریداروں کے لیے رسائی کو بہتر بنانے کے لیے 15-20 نشستوں والی منی بسیں متعارف کرانے کی درخواست کی گئی ہے ۔میمورنڈم میںلال چوک کے تجارتی علاقوں کو بحال کرنے کے لیے زیر التواء تعمیراتی کام کو تیز کرنے کی اپیل کے علاوہ ٹیکس میں خاطر خواہ اضافہ (1,200 روپے سے 7,000روپے) اسٹیک ہولڈر کی مشاورت کے بغیر لاگو کیا گیاجسے ہٹایا جانا چاہئے ۔ منصفانہ ٹیکس ڈھانچے کے تعین کے لیے فوری بات چیت کا مطالبہ، زیر التوا لیز اور کرایہ کے معاہدے، روشنی، اسٹیٹس، اور وقف بورڈ کے تحت دکانوں کے لیے لیز میں توسیع اور کرایہ کے معاہدوں میں تاخیر، پولو ویو مارکیٹ تک رسائی بھی میمورنڈم میں شامل ہیں۔ریذیڈنسی روڈ، ریگل چوک، لال چوک، اور ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ پر اضافی سڑک کے کنارے پارکنگ سلاٹ کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے جبکہ ریگل چوک کی خوبصورتی کو بڑھانے کیلئے سبز جھاڑیاں لگانے اور ریگل چوک کی جمالیات کو بڑھانے کی تجویزپیش کی گئی ۔ تاریخی بازاروں کا تحفظ برقرار رکھنے کیلئے لیمبرٹ لین، سینٹرل مارکیٹ (آبی گزر)، آرٹس بازار (کوکر بازار) اور مائسمہ بازاروں کی سرکاری شناخت اور تحفظ پر زور دیا گیا ۔سٹریٹ لائٹس کی مرمت اور تنصیب، زیبرا کراسنگ کی بہتری اور دیگر اہم امور بھی میمورنڈم میں شامل ہیں ۔تاجر برادری کو یقین ہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں، ان اہم مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔