سرینگر// وبائی بیماری کورونا لاک ڈوان کے دوران مخکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ہمراہ صف اول پر کام کرہے ایس آر ٹی سی کے ملازمین گزشتہ 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں،جس کے نتیجے میں وہ سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ وادی میں کرونا کرفیو کے نتیجے میں بندشوں کے دوران انتظامیہ نے گھر گھر صارفین تک راشن پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا ہے،جس کے نتیجے میں سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ڈرائیور بھی اُن کے ہمراہ گھر گھر اور محلہ محلہ راشن پہنچانے میں صف اول پر کام کرہے ہیں۔ ان ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ4ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے،جس کے نتیجے میں ان کا اہل و عیال نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گیا ہے۔ ان ڈرائیوروں نے بتایا کہ اب جب وادی میں ہر سو بندشیں ہیں اور صورتحال بہت پیچیدہ ہوگئی ہے،اس کے باوجود بھی وہ اپنی سلامتی کو خطرے میں ڈال کر لازمی سروس فراہم کررہے ہیں،تاہم حکام کو اس صورتحال میں بھی اُن کا خیال نہیں ہوا،اور اُن کی تنخواہوں کو وگزار نہیں کیا جا رہا ہے۔ان ملازمین نے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور فوری طور پر اُن کی تنخواہوں کو واگزار کریں تاکہ ان مشکل حالات میںوہ اپنے اہل و عیال کا پیٹ پال سکیں۔