سرینگر // آدھار کارڈ بننے تک وادی کے کسی بھی صارف کو راشن کی فراہمی بند نہیں کی جائیگی۔محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری نے کہا ہے کہ اس بات کی شکایات سرینگر ، پلوامہ، شوپیان، کولگام، اننت ناگ،گاندربل،بانڈی پورہ، کپوارہ ، بڈگام اضلاع سے آرہی ہیں کہ سٹور کیپر ایسے افراد کو راشن نہیں دے رہے ہیں جن کے آدھار کارڈ ابھی نہیں بن سکے ہیں۔محکمہ کا کہنا ہے کہ ایسے سٹور کیپروں کی فہرست مرتب کی جارہی ہے اور انکے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ ڈائریکٹر امور صارفین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ زیادہ قیمت کر راشن دینے کی شکایات بھی موصول ہورہی ہیں جن کا ازالہ کرنے کا لائحہ عمل مرتب کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انکا محکمہ آنے والے دنوں میں تین ہزار سائن بورڈ وادی کے ہر ایک راشن گھاٹ کے ساتھ آویزان کرنے جا رہا ہے جن پر راشن کے متعلق ریٹ لسٹ مقرر کی گئی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ راشن کی قیمت جاننے کے بعد ہی صارفین اب راشن حاصل کریں گے اور انہیں قیمتوں کے متعلق بھی جانکاری ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ راشن نرح ناموں کے مطابق ہی لوگوں کو فراہم کیا جائے گا اور اس میں بے ضابطگی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔آدھار کارڈوںکے بارے میں انکا کہنا تھاکہ گھر کے سربراہ کا آدھار کارڈ ہی ضروری ہے باقی لازمی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ آدھار کارڈ بننے تک راشن کسی بھی صارف کو بندنہیںکیاجائے گا ۔