وزیر اعلیٰ کی نئی دلی اور دوسری جگہوں پر مصنوعات کو نمائش کیلئے رکھنے کی ہدایت
سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کل سِلک فیکٹری راجباغ اور بمنہ وولن ملز کے جدید کاری پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا ۔ ریاست کی ان دو تاریخی کتائی ملوں میں جدید یت لانے پر لگ بھگ 35کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور ان کے مکمل ہونے پر 70ہزار سے زیادہ بُنکروں اورریرنگ یونٹ ہولڈروں کو فائدہ ہوگا۔تاریخی راجباغ سِلک فیکٹری میں وزیر اعلیٰ نے کئی یونٹوں کا معائینہ کیا اور اس کارخانے کو جدید بنانے کے سلسلے میں متعلقین سے بات چیت کی ۔ انہیں بتایا گیا کہ 23کروڑ 54لاکھ روپے کے جدید کاری پروجیکٹ کی بدولت وادی کشمیر کے 20ہزار غنچۂ ابریشم پیدا کرنے والے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔پروجیکٹ کے تکمیل پر ، جو دو سال کے اندر مکمل ہوگا، کار خانے میں ریشم کی پیداوار سالانہ موجودہ 50ہزار میٹر سے بڑ ھ کر 5لاکھ میٹر ہوگی ۔ اس طرح سے مقامی طور تیار کئے گئے غنچۂ ابریشم کی خریداری بھی یہیں ہوگی اور قیمتیں بھی اعتدال پر رہیں گی۔محبوبہ مفتی نے کتائی یونٹ اور شو روم کا بھی معائینہ کیا۔ انہوں نے تیار کی گئی مصنوعات جیسے فرن میں خاصی دلچسپی دکھائی جنہیں نیشنل انسٹی چیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کے ڈیزائنر وں کے مشوروں سے بنایا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کاریگروں کی تعریف کی اور ان مصنوعات کو قومی راجدھانی ودیگر اہم مقامات پر نمائش کیلئے رکھنے کی ہدایت دی۔صنعت و حرفت کے وزیر چندر پرکاش گنگا، تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری ، تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر، وزیر مملکت صنعت و حرفت سید فاروق اندرابی، وائس چیئرمین جے کے انڈسٹریز گلزار احمد ،کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت شیلندر کمار ، ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان اور دیگر سینئر افسران وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔اس سے قبل وزیراعلیٰ نے وولن ملز بمنہ کا دورہ کیا جہاں انہوںنے 11کروڑ 74لاکھ روپے کے ایسے ہی پروجیکٹ کا سنگ بنیا د رکھا۔ وزیراعلیٰ کو پروجیکٹ کے خدو خال کے بارے میں مطلع کیا گیا جو تکمیل پر سالانہ 4لاکھ 50ہزار میٹر تک اون پیدا کرنے کی صلاحیت رکھے گا اور وادی کے لگ بھگ 50ہزار بھیڑ پالنے والے کنبے اس سے مستفید ہوں گے ۔ایم ایل اے بٹہ مالو نور محمد بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔