سرینگر//جمعتہ المبارک کو باشندگان سویہ بگ کا ایک جلسہ مرکزی جامع مسجد سویہ بگ منعقد ہوا جس میں علاقہ کے ایک شریف الطبع اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نیک جوان سید شاہد یوسف کی NIAکے ہاتھوں گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا گیا ۔ سید شاہد یوسف اور اہل خانہ کو پورے علاقے میں عزت و وقارکا مقام حاصل ہے۔ اس خاندان کے آبائو اجداد کی سماجی خدمات ، دین پسندی، نیک سیرتی اور علمی خدمات کاپورا علاقہ معترف ہے۔ اس گھرانے سے تعلق رکھنے والے ایک ایک فرد کا کردار اظہر من الشمس ہے اور علاقے کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے لوگوں اور زعمائے کرام نے بیک زبان بیان کیا کہ اس خاندان کے ایک چھوٹے بچے سے بھی بد دیانتی یا کسی جرم کی توقع نہ تو کی جاسکتی ہے اور نہ ہی ایسی کوئی مثال پیش کی جاسکتی ہے ۔ شرافت ، انسان دوستی اور خصوصاََ ہمسائیوں کے ساتھ نیک برتائو ان کا شیوہ رہاہے۔ علی الخصوص شاہد یوسف اور اسکے دوسرے بھائی بہنوں کی ساری زندگی کا سفر عوام الناس کی نظروں میں ہے ۔ انہوں نے پُر آشوب اور پُر خطر حالات میں بھی قلم اور کتاب کا ساتھ نہ چھوڑا ۔ سالہا سال سے خانہ بدوش کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے، تاہم زمین وجائداد کا ایک قیمتی حصہ بیچ بیچ کر انہوں نے تعلیم جاری رکھی اور گزشتہ چند سالوںسے اس کے افراد خانہ یکجا رہنے لگے کہ اچانک ان کی معمول کی زندگی کونئے سرے سے پریشانیوں سے دوچار کیا گیا ۔ شاہد یوسف کی گرفتاری امن کے دعوئوں پر جہاں ایک بڑا سوالیہ نشان ہے وہاں یہ ان کی کردار کشی کا بہت برا فعل بھی ہے ، لہٰذا باشندگان علاقہ سویہ بگ اس واقعے کی نسبت اپنا پُر زور احتجاج درج کرتے ہوئے حکومتِ جموں وکشمیر سے اپیل کرتی ہے کہ اس واقعے کی شفاف چھان بین کر کے ان کی رہائی کو فوری طور ممکن بنایاجائے اور ان کے حقوقِ حیات بحال ہوںاور افراد خانہ کو مزید تنگ طلبی اور ان کا قافیہ تنگ کرنے کی حرکات سے احتراز ہوتاکہ عوام کو مزید پریشان کرنے کے حالات پیدا کرنے کا کسی کوجواز نہ ملے ۔