اشفاق سعید
سرینگر // کشمیر میں لائن آف کنٹرل تک ریل سروس لیجانے کے پہلے مرحلے کے طور پر ریلوے حکام نے 50کلو میٹر بارہمولہ اوراوڑی کے درمیان حتمی سروے کیلئے ٹینڈر جاری کر دیئے ہیں اور اس کیلئے 7کروڑ 4لاکھ روپے کی عبوری رقم بھی منظور کی گئی ہے۔ اس پروجیکٹ کی سروے مکمل کرنے کیلئے 3ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔مرکزی وزارت ریلوے کا کہنا ہے کہ کٹرہ بانہال ریلوے ٹریک کا کام اگلے سال کے پہلے ہفتے میں مکمل کیا جائیگا اور فروری مارچ 2024 میں وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کیساتھ جوڑ دیا جائیگا۔اب وادی میں ریلوے نیٹ ورک کو بڑھانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ریلو ے حکام نے 50کلو میٹر بارہمولہ اوڑی ریلوے لائن کے تعمیراتی کاموں کیلئے زمینی اور فضائی سروے کیلئے ٹینڈرر جاری کر دئیے ہیںجس کاعبوری تخمینہ 7کروڑ 4لاکھ7 64 روپے رکھا گیا ہے۔ وزارت ریلوے نے بتایا کہ شمالی ریلوے نے بارہمولہ سے اوڑی کیلئے فائنل لوکیشن سروے شروع کرنے کو ہری جھنڈی دی ہے اور اس سلسلے میں وزارت کی طرف سے تجاویز طلب کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بارہمولہ سے اوڑی تک کا مجموعی ٹریک 50کلو میٹر کا ہے جس کی AR LID یعنی فضائی سروے، DGPS یعنی زمینی سروے کیلئے حکام نے سروے ٹینڈر جاری کیا ہے ۔ٹینڈر نوٹس،جو کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود ہے، کے مطابق 13مئی 2023کو بھارت کے صدر کی ہدایت پر ڈپٹی چیف انجینئر نارن ریلوے بانہال کی جانب سے ایک ٹینڈر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے ’’ 50کلو میٹر بارہمولہ اوڑی ریلوے لائن کی سروے کرنی مطلوب ہے، جس کی عبوری لاگت ,047 7.04,00 بتائی گئی ہے ، سروے کیلئے پہلے انہیں 5.02.500روپے ملیں گے ۔ٹینڈر بھرنے کی پہلی اور آخری تاریخ 7جون 2023 دن کے 11بجکر 30منٹ پر مقرر کی گئی ہے اورٹینڈر کی معیاد 60دن تک رہے گی‘‘ ۔ٹینڈر نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ کاغذات ریلوے ویب سائٹ WWW.ireps.gov.inپر 24مئی 2023سے7جون 2023تک دستیاب رہیں گے ۔معلوم رہے کہ اس وقت جموں و کشمیر میں بارہمولہ-بانہال سیکٹر پر ٹرین خدمات باقاعدگی سے چل رہی ہیں۔ روزانہ تقریباً 30,000 مسافر بشمول طلباء اور ملازمین ٹرینوں میں سفر کرتے ہیں۔وزارت ریلوے نے پہلے ہی 2020میںبارہمولہ کپواڑہ ریل پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے ایک سیٹلائٹ سروے کیا۔ اس پروجیکٹ کو مرکزی حکومت نے 2018 میں منظوری دی تھی۔ریلوے حکام کے مطابق وزارت نے جولائی 2020 میں 39 کلومیٹر طویل ریل روڈ کے فضائی سروے کی رپورٹ ریلوے بورڈ کو پیش کر دی ہے۔انہوں نے کہا، “پچھلے سال کئے گئے ابتدائی سروے میں پروجیکٹ کی لاگت 3848 کروڑ روپے بتائی گئی تھی اور ڈی پی آر ابتدائی مرحلے میں ہے” ۔حکام نے کہا کہ، فضائی سروے نیو آسٹریلین ٹنلنگ میتھڈ (NATM) کی مدد سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “NATM سروے سرنگ کی تعمیر اور ٹریک کی صف بندی کے لیے اہم ہے۔”یہ ریلوے لائن اودھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک کو کپواڑہ تک پھیلائی جائے گی۔ بارہمولہ-کپواڑہ ریل لنک پروجیکٹ کو ریلوے کے ذریعے لیا جائے گا۔ریل لنک کے تحت آنے والے بڑے قصبوں میں وترگام، روہامہ، ڈنگی وچھہ، لنگیٹ، ہندوارہ کولنگام اور ررگمولہ شامل ہیں۔2018 میں، مرکزی حکومت نے اودھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک کو کپواڑہ تک بڑھانے کی منظوری دی تھی۔شمالی ریلوے چیف ایریا منیجرثاقب یوسف نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بانہال کٹرہ ٹریک کا کام جنوری فروری 2024میں مکمل ہو جائے گا جس کے ساتھ ہی وادی کا رابطہ کشمیر کے ساتھ مکمل ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر وادی میں اوڑی ٹریک پر کام کرنے کیلئے زمینی اور فضائی سروے شروع کرنے کیلئے ٹینڈرر جاری کر دیئے گئے ہیں اور سروے کے بعد ہی یہ بتایا جا سکتا ہے کہ اس منصوبہ پر کتنی رقم خرچ ہو گی ۔
سوپور کپوارہ،اونتی پورہ شوپیان اور بجبہاڑہ پہلگام منصوبے زیر غور
