سوپور +ترال+گاندربل// حاجن، ترال اور سوپور میں پیر کی سہ پہر زوردار ژالہ باری ہونے کیساتھ ساتھ تینز ہوائیں اور آندھی چلی جس کے نتیجے میں درجنوں گاڑیوں،مکانوں اور دوکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔حاجن سے ملحقہ علاقہ بانیاری میں تیز رفتار ہوائیں چلنے سے درجنوں مکانات کی چھتیں اڑ گئی اورکئی مقامات پر متعدد درخت اکھڑ گئے،بجلی کے کھمبے اور ترسیلی لائنیں گرگئے۔ پانچ اور چھ بجے کے درمیان بارشیں شروع ہوگئیں جس کے ساتھ ہی تیز رفتار ہوائیں چلیں۔ظہور احمد شاہ کی مہندرا موبائل گاڑی زیر نمبر JK15A/1510 پر اس وقت سفیدے کا درخت گرگیا جب گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔ادھرڈاڈسرہ ترال میں تیز آندھی سے ایک چنار جڑ سے اکھڑ گیا ۔تیز آندھی کی وجہ سے ڈاڈسرہ نامی گائوں میں ہائر سیکنڈری سکول کے نزدیک سالہا سال پرانی چنار کا ایک درخت جڑ سے اکھاڑ گیا، جس کی وجہ سے کئی تعمیرات کو شدید نقصان ہوا۔واقعہ میں بشیر احمد درزی کا تین منزلہ مکان، ایک تعلیمی ادارہ، متعدد دکانیں، ایک بجلی ٹرانسفارمر کے علاوہ نصف درجن گاڑیوں اور ایک درجن سے زائدموٹر سائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ادھر سوپور کے کئی علاقوں میں شدید قسم کی ژالہ باری نے تباہی مچا دی۔زینہ گیر علاقے میں منڈجی،ہردشیوہ،تکیہ خان، ڈورو،وارپورہ،جانوارہ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں زوردار بارشیوں کیساتھ ساتھ تیز آندھی چلی اور بعد میں شدید ژالہ باری ہوئی۔آدھ گھنٹے تک اس طرح کی صورتحال نے میوہ باغات میں تباہی مچادی اور سبزیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔اسکے علاوہ بھید کے کئی درخت مکانوں پر گر گئے جن سے کافی نقصان ہوا۔دریں اثناء سنیئر لیڈر ارشاد رسول کار نے گورنر انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ محکمہ باغبانی کی خوصی ٹیمیں یہاں روانہ کرنے کی ہدایات دیں کیونکہ میوہ صنعت سے وابستہ لوگوں کو شدید نقصان سے دوچار ہونا پڑاہے۔انہوں نے میوہ باغات اور دیگر کھڑی فیصلوں کو ہوئے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔