سوپور//قصبہ کے بیشتر علاقوں کے لوگوں کا الزام ہے کہ گیس کی ہوم ڈیلوری نہیں ہو پا رہی ہے۔ نیو کالونی، نور باغ، مسلم پیر، آرمپورہ، کرانکشیون کالونی، بادام باغ، چھانکھن، اور اقبال مارکیٹ کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ایک تو ہمیں گیس سلنڈر خریدنے کے بعد بنک کھاتوںمیں سبسیڈی کی رقم جمع نہیں ہوتی اور اگر ہوتی بھی ہے تو وہ ایک سال میں ایک ہی سلینڈر پرمل پاتی ہے جبکہ سال میں6سے8مرتبہ ہم گیس سلنڈر خرید لیتے ہیں اور باقی سبسیڈیوں کا اتہ پتہ ہی نہیں چل پاتا ہے۔ اگر چہ مقامی گیس ایجنسیوں سے بار بار اس بارے میں پوچھا جاتا ہے تو ان کا جواب صرف یہ ہوتا ہے کہ یہ ایسا ہی ہے اور ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ دوسری جانب قصبہ کے بیشتر علاقوں میں گیس کی ہوم ڈلیوری بھی نا کے برابر ہے۔ایک مقامی باشندہ محمد یونس نے بتایا کہ ہمیں3کلومیٹر دور گیس سلنڈر لانے کے لئے جانا پڑتا ہے جس میں30سے 50 روپے کرایہ الگ جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے گیس کی ہوم ڈیلوری قصبہ میں متاثر رہی۔اس بارے میں ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی نے بتایا کہ اگرچہ ایک طرف حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ ہم عوام کو ہر طرح کی سہولیات خاص کر اس ماہ مبارک میں کہا رکھا جائیگا، تو دوسری جانب لوگوںکو طرح طرح کی پریشانیاں اٹھانی پڑتی ہیں۔لوگوں کی متعلقہ حکام سے گزارش ہے کہ اس مسئلہ کا تر جیحی طور ازالہ کیاجائے تاکہ ایک غریب آدمی کو اپنا حق ملے۔