سوپور+بانڈی پورہ//بارہمولہ اور سوپور میں تین روزہ ہڑتال کے بعد زندگی معمول پر آگئی جبکہ حاجن بانڈی پورہ میں مسلسل چوتھے روز بھی ہڑتال جاری رہی اور حاجن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے دھرنا دیکر احتجاج کیا۔منگل کو بارہمولہ اور سوپور میں معمول کی کاروباری سرگرمیاں بحال کی گئیں۔اس دوران دکانیں ،کاروباری ادارے، اسکول اور دفاتر وغیرہ کھل گئے ، گاڑیوں کی آمدورفت بھی بحال ہوگئیں اور بازاروں میں گہما گہمی دیکھنے کو ملی۔ البتہ حاجن، نائید کھئے اور گردونواح کے بیشترعلاقہ جات میںمقامی جنگجوعابد حمید میر کی یاد میں تعزیتی ہڑتال مسلسل چوتھے روز بھی جاری رہی جس کے نتیجے میں دکانیں ، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر وغیرہ مکمل طوربند رہے جبکہ گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں، البتہ بڑی شاہراہوں پر ٹریفک کی نقل و حرکت جاری رہی ۔ حکام نے حاجن اور سمبل میں تمام تعلیمی ادارے احتیاط کے بطور بند رکھنے کا پیشگی اعلان کیا تھا۔صبح سویرے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد حاجن چوک میں جمع ہوئی جن کے ہاتھوں میں بینر اور عابد کی تصاویر تھیں اور وہ اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔مظاہرین نے کچھ دیر تک چوک میں دھرنا دیکر احتجاج کیا اور بعد میں پر امن طور منتشر ہوئے۔ تینوں جنگجوئوں کے چہارم کے موقعے پر ان کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی کی مجالس کا اہتمام بھی کیا گیا جبکہ ان کے مقبروں پر بھی دعائیہ مجالس منعقد ہوئیں۔