جھڑپوں کے دوران پولیس افسر ،3اہلکار اور 6شہری مضروب، انٹر نیٹ سروس معطل
سوپور +بانڈی پورہ+ بارہمولہ//شمالی کشمیر کے سوپور، بانڈی پائین واگورہ اور حاجن میں فورسز اور جنگجوئوںکے مابین تصا دم آرائیاں ہوئیں،جس کے دوران3 جنگجوجاں بحق جبکہ ایک پولیس آفیسر، اسکا ذاتی محافظ اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ تینوں مقامات پر مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں ہوئیں جن کے دوران ایک پولیس افسر سمیت3اہلکار، ایک خاتون اور ایمبولنس ڈرائیور سمیت 6افراد کو چوٹیں آئیں جن میں سے ایک کو گولی لگی۔ جھڑ پوں کے علاقوں میںہڑتا ل رہی اور بارہمولہ ،سوپور و حاجن میں انٹر نیٹ سروس منقطع کی گئی۔ادھر سوپور مین چوک میں فورسز کے ایک بنکر کو رائفل گرینیڈ سے اڑانے کی کوشش کی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ حاجن میں مالک مکان کا 12سالہ بیٹا لاپتہ ہے۔
وار پورہ سوپور
جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے ایک مشترکہ کارروائی کے دوران وار پورہ کومحاصرے میں لیا ۔معلوم ہوا ہے کہ جونہی تلاشی کارروائی کا آغاز کیا جارہا تھا تو یہاں موجود جنگجوئوں نے فورسز کی ایک پارٹی پر گرینیڈ پھینکا جو زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا، جس کے آہنی ریزوں سیسٹیشن ہائوس آفیسر ڈھنگی وچھہ مدثر گیلانی اور اس کا ذاتی حفاظتی محافظ کانسٹیبل جاوید احمد زخمی ہوگئے ،جنہیں علاج و معالجہ کیلئے سرینگر منتقل کیا گیا ۔اسکے بعد رات دیر گئے تک محاصرہ جاری تھا۔ادھر سوپور مین چوک میں سٹیٹ بینک آف انڈیا کی شاخ کی حفاظت پر مامور سی آر پی ایف پر گرینیڈ پھینکا گیا جو زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا۔ اسکے بعد نزدیکی علاقوں میں تلاشیاں لی گئیں، جس کے دوران یہاں جھڑپیں ہوئیں۔معلوم ہوا ہے کہ پتھرائو کررہے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فورسز نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میںارشاد احمد خان نامی ایک نوجوان ٹانگ میںگولی لگنے سے زخمی ہو گیا جس کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
حاجن
بانڈی پورہ کے قصبہ حاجن میں مسلح تصادم آرائی کے دوران شام دیر گئے تک ایک جنگجو جاں بحق ہوا۔میر محلہ حاجن کا 13 آ ر آ ر،ایس اوجی اور سی آ رپی ایف نے گھیر ے میں لیا ،جہاں انہیں کم سے کم تین جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ عبدالحمید میر کے مکان اور پورے محلہ کا محاصرہ کیا گیا جہاں جنگجو موجود تھے۔فورسز نے7بجے صبح گھیرا کیا، لیکن آپریشن کے دوران انہیں یہ بات معلوم ہوئی کہ مذکورہ مکان میں 8افراد خانہ موجود ہیں۔چنانچہ پہلے 6 کو نکالا گیا، اسکے بعد مکان مالک عبدالحمید کو نکالا گیاتاہم 12سالہ عاطف شفیع میر شام دیر گئے لاپتہ تھا۔شام کے وقت مذکورہ مکان کو تباہ کیا گیا لیکن اس سے قبل ہی جنگجوئوں نے اپنی جگہ تبدیل کی تھی اور وہ دوسرے مکان میں مورچہ زن ہوئے۔پولیس نے کہا ہے کہ ایک جنگجو ہلاک ہوگیا ہے اور ابھی تک ایک یادو جنگجو موجود ہیں۔مسلح تصادم آرائی شروع ہوتے ہی کھوسہ محلہ، میر محلہ،پرے محلہ اورڈار محلہ میں نوجوانوں نے فورسز پر شدید پتھرائو کیا، جس کے جواب میں شلنگ کی گئی۔ شام دیر گئے تک یہاں جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں وقفے وقفے سے گولیاں چلنے کی آوازیں آرہی تھیں اور تصادم میں ایک جنگجو مارا گیا تھا۔
بانڈی پائین واگورہ
بارہمولہ کے بانڈی پائین واگورہ علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد29آر آر،سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے بدھ کی شام قریب 5بجے میوہ باغات کا محاصرہ کیا جس کے دوران ان پر فائرنگ کی گئی۔فائرنگ کے ساتھ ہی فورسز نے محاصرہ تنگ کیا تاہم رات کے دوران آپریشن ملتوی کیاگیا۔جمعرات کو آپریشن کا دوبارہ آغاز کیا گیا اور دن بھر فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔مقامی لوگوں کے مطابق یہاں نالہ ننگلی پر کچھو مقام کے نزدیک بانڈی پائین گائوں میں ایک کھلے میدان میں کچھ سرکاری عمارتیں ہیں ، جن میں جنگجوئوںنے پناہ لی تھی۔جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے جنگجوئوں اور فورسز میں دوبارہ گولیوں کے تبادلے کا آغاز ہوا اور شام پانچ بجے فورسز نے غیر استعمال مڈل سکول عمارت کو اڑادیا جس میں غالباً 2 جنگجو موجود تھے۔لوگوں نے بتایا کہ ایک اور مڈل سکول عمارت، جو زیر استعمال تھی، کو بھی شدید نقصان پہنچا، اور ملبے کے نیچے لاشیں پڑی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ غالباً لاشیں نالے میں لڑھک گئی ہیں کیونکہ سات بجے کے بعد طرفین میں کوئی فائرنگ کا تبادلہ نہیں ہوا تھا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رات کے قریب 9بجے آپریشن ختم کیا گیا جس سے قبل ہی آٹے کی ایک چکی میں موجود 2جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا جن میں ایک مقامی اور ایک غیر ملکی بتایا جاتا ہے۔فائرنگ کے تبادلے میں فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ آپریشن میں رخنہ ڈالنے کیلئے مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے دوران ایک خاتون اور ایک ایمبولنس ڈرائیور زخمی ہوئے۔ انکا کہنا تھا کہ ندیم احمد حجام ولد نذیر احمدکی آنکھوں میں پیلٹ لگے ہیں جسے سرینگر منتقل کردیا گیا۔جھڑپوں کے دوران ڈی ایس پی سمیت تین پولیس اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں۔