یو این آئی
نئی دہلی//ایک طرف سونے کی قیمتیں آسمان چھونے کی وجہ سے یہ عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے، تو دوسری طرف لوگ اپنے زیورات بینکوں کے پاس رہن رکھ کر جم کر گولڈ لون بھی لے رہے ہیں۔ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 23اگست 2024کو بینکوں کی طرف سے دیا گیا گولڈ لون 1,40,391کروڑ روپے تھا جو 22اگست 2025کو 3,05,814کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ اس طرح اس میں 117.8فیصد اضافہ دیکھا گیا۔رواں مالی سال کی بات کریں تو بینکوں کی طرف سے دئے گئے گولڈ لون میں 46.5فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ 31مارچ 2025کو 2,08,735کروڑ روپے تھا۔قابل ذکر ہے کہ اگست 2024میں ممبئی میں 24قیراط سونے کی اوسط قیمت 70,441روپے فی 10گرام تھی جو اگست 2025میں 99,696روپے فی 10 گرام تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم اب سونا تقریباً 1,30,000روپے فی 10گرام کے قریب ہے۔واضح رہے کہ پچھلے کچھ وقت سے سونے کی بڑھتی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے بینک آسانی سے گولڈ لون دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی لوگ بھی اپنی ضرورتوں کیلئے بھرپور گولڈ لون لے رہے ہیں۔سونے کی قیمتوں میں جاری تیزی کیلئے جغرافیائی و سیاسی تناو اور غیر یقینی صورتحال کو سب سے بڑا سبب مانا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کے علاوہ دنیا بھر کے سینٹرل بینک اپنے سونے کے ذخائر کو مضبوط کر رہے ہیں۔ عالمی سونے کی کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق، سینٹرل بینکوں نے اپریل تا جون سہ ماہی میں 166 ٹن سونا خریدا تھا جبکہ عالمی مانگ 1,249ٹن رہی تھی۔ریزرو بینک کے سونے کے ذخائر بھی 10 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں پہلی بار 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔ یہ 3.60ارب ڈالر کے اضافے کے ساتھ 102.37ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔